لاہور۔11اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملکی معیشت کو تیس ارب ڈالر سے بڑھا کر سو ارب ڈالر تک لے کر جانا ہے، زراعت کے شعبے سے اربوں ڈالرز کی برآمدات کو فروغ دے کر کثیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے ،پاکستان میں ایک نئے زرعی انقلاب کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں،ارشد ندیم نے ثابت کیا کامیابی کا وسائل سے تعلق نہیں ہوتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں ایکسپو سینٹر جوہر ٹائون میں 16ویں فوڈ ایشیا انٹرنیشنل تجارتی میلہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ہر شعبے میں ترقی کی بہت گنجائش ہے ، ہم نے اگر آگے بڑھنا ہے تو برآمدات میں اضافہ کرنا پڑے گا جو موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں ایگرو پراسیس یونٹ پاکستان میں چل رہے ہیں،دنیا اس وقت اپنے قومی برانڈز کی وجہ سے عالمی منڈیوں پر چھائی ہوئی ہے، ہمیں بھی انہی عالمی تقاضوں کے مطابق پاکستان کے ریونیو میں اضافہ کرنا ہوگا، اس کیلئے ضروری ہے کہ ہماری انڈسٹری اپنی مصنوعات کی کوالٹی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق ڈھالے اور اس کیلئے میڈ ان پاکستان مصنوعات کو بین الاقوامی برانڈز کے طور پر فروغ دینا ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں ایسے چلنا ہے جیسے ارشد ندیم پاکستان کے پرچم کو بلند کرکے وطن واپس لوٹا ہے، ارشد ندیم نے محنت اورلگن سے تمغہ جیتا، اس نے ثابت کیا کہ کامیابی کا وسائل سے تعلق نہیں ہوتا بلکہ اس کیلئے ہمت اور جذبے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یوم آزادی کا مہینہ ہے لہذا ہمیں سوچنا ہے پاکستان کے ساتھ بہت کچھ ہوچکا ہے، دھرنے، لانگ مارچ اور انتشار کی سیاست نے ہمیں مشکل میں ڈالا ،اب ہمیں چاہیے کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے پوری یکسوئی سے کام کریں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کسانوں کے لئے کسان پیکیج کا اعلان کیا ہے ۔۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ ستمبر سے ہمارے ایک ہزار زرعی ماہرین چین جائیں گے، ہم دنیا میں کم ترین پیداوار حاصل کرنے والے ممالک میں شامل ہیں،اگر ہمارے دودھ کی پیداوار بہتر ہوجائے تو کسانوں کی مشکلات میں کمی آئے گی اور اگر آئندہ پانچ سال ہمیں امن اور استحکام سے ملیں گے تو اگلا پاکستان مستحکم پاکستان ہوگا،ہم میں اگر کمی رہی ہے تو اس کی بنیادی وجہ سیاسی سمیت پالیسی عدم استحکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 سے 2018 کے درمیان محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا لیکن اچانک ان کے اقتدار کو ختم کر کے ایک اناڑی کو پاکستان پر مسلط کردیا گیا جس کے آنے سے ملک کی ترقی رک گئی،اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے کی بجائے پاکستانی بن کر کام کریں۔ احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں جب ہم آئے تھے تو قوم کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کی مشکلات کا سامنا تھا جسے محمد نواز شریف نے اپنی ٹیم کے ہمراہ دن رات محنت کر کے عوام کو اس عذاب سے نجات دلائی۔