ملکی ترقی کا انحصار نوجوانوں پر ہے، نوجوانوں نے ہی اس ملک کی تقدیر بدلنی ہے، عطاءاللہ تارڑ

117
Federal Minister for Information and Broadcasting Ataullah Tarar,
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا سینئر صحافی احتشام یوسف کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس

اسلام آباد۔22اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کا انحصار نوجوانوں پر ہے، نوجوانوں نے ہی اس ملک کی تقدیر بدلنی ہے، پاکستان کی بنیادوں میں شہداءکا خون شامل ہے، پاکستان نے تاقیامت قائم و دائم رہنا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام نیشنل یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہجرت جدوجہد کا حصہ ہوتی ہے، یہ سمجھنا ہوگا کہ پاکستان کی تخلیق کی وجہ کیا ہے، الگ ملک کے لئے تحریک بھی نوجوانوں نے شروع کی تھی جس میں نعرہ لگا تھا کہ’’ بٹ کر رہے گا ہندوستان اور بن کر رہے گا پاکستان‘‘، ہمیں برصغیر میں الگ مملکت بنانے کی حقیقت کو سمجھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سرحد پار مقبوضہ جموں کشمیر میں مظالم جاری ہیں، مظالم اور جبر و استبداد کے باوجود کشمیری عوام جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کشمیری اب بھی نعرہ لگا رہے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہجرت مکہ مدینہ اور بھارت سے پاکستان کی ہجرت اپنے اندر سبق رکھتی ہیں، بھارت سے پاکستان ہجرت کے وقت 12 لاکھ لوگ سرحد عبور کرتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے تھے، ان 12 لاکھ لوگوں کی قربانیوں سے یہ ملک بنا، ٹرینوں کی بوگیاں یہاں آئیں جو لاشوں سے لت پت تھیں۔ ان لوگوں نے اپنی جائیدادیں، گھر اور گلیاں چھوڑ کر نئے وطن کے لئے سفر کیا تھا، ہجرت 1947ءمیں خواتین نے بھی قربانیوں کی ناقابل فراموش داستانیں رقم کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان رمضان المبارک کی 27 ویں شب کو معرض وجود میں آیا، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اس ملک نے ترقی کرنی ہے اور تاقیامت قائم رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کے لئے بنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں شہداءکا مقدس خون شامل ہے، شہداءکے لہو کی لاج رکھنا ہماری ذمہ داری اور فرض ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں پرعزم اور محنتی ہیں، رنگ نسل اور فرقوں سے ہٹ کر کسی بھی آفت کا مل کر مقابلہ کرتے ہیں، ہم کوئی چیز ٹھان لیں اور تہیہ کرلیں کہ ہم نے اس ٹارگٹ تک پہنچنا ہے تو ہمیں کوئی طاقت وہاں تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے پسماندہ علاقے میاں چنوں سے ایک نوجوان ارشد ندیم نے درخت کی ٹہنی توڑ کر پہلی جیولین تیار کی، جب وہ لاہور آئے تو ان کے پاس جوتے تک نہیں تھے، اس نوجوان نے 2012ءکے پہلے یوتھ فیسٹیول میں کھیلوں کی تمام سرگرمیوں میں حصہ لیا، اس نوجوان نے اپنی قسمت کو آزمایا اور 2024ءمیں پیرس کے سٹیڈیم میں پاکستان کا پرچم سر بلند کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک میں بہت سی امیدیں ہیں، ہمیں ان امیدوں کو جگانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی لیپ ٹاپ سکیم کا آغاز کیا گیا تو تعلیمی اداروں کے طلبہ کو میرٹ پر لیپ ٹاپ دیئے گئے۔ کووڈ کے دوران ہماری معیشت اس لئے مستحکم ہوئی کہ لاکھوں لیپ ٹاپ ورک فرام ہوم، آن لائن ایجوکیشن اور غیر رسمی تعلیم کے لئے موجود تھے، یہ نہ ہوتے تو ہماری معیشت بیٹھ جاتی۔ انہوں نے کہا کہ دانش سکول پر بھی تنقید کی گئی، ایلیٹ کلاس سکولوں پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔ دانش سکول کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ یتیم بچوں کو سب سے پہلے داخلے کا حق دیا جائے،دانش سکول سے تعلیم حاصل کرنے والی ایک طالبہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں باتیں کرنا آسان ہے اور کام کرنا مشکل ہے، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ہمیں ٹیلنٹ کو تسلیم کرنے اور مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ شروع کیا گیا، اس کے لئے ایک چھوٹی سی سیڈ منی رکھی گئی کہ ہم نے مستحق طلباءکو دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں جانے کا موقع دینا ہے، آج بھی اس فنڈ سے کئی طلباءسکالر شپس لے کر دنیا کی بڑی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ان مواقع پر نوجوانوں کا حق تھا، ہماری 60 فیصد نوجوان آبادی ہے، درست پالیسیوں اور سمت سے ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کی فلاح کے لئے دہائیوں قبل چھوٹے چھوٹے اقدامات اٹھائے گئے اور آج جب ان کے نتائج دیکھتے ہیں تو حیران رہ جاتے ہیں کیونکہ اس وقت کا لگایا ہوا پودا اب تن آور درخت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمارا وژن نوجوانوں کے لئے ہے، ہم پاکستان کے نوجوانوں کو دنیا بھر میں مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار ماہ کے اندر ہماری آئی ٹی برآمدات میں تین گنا اضافہ ہوا، دنیا میں آئی ٹی کے اندر تنزلی ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ ترقی کر رہا ہے، ہمارے نوجوان آئی ٹی ایکسپرٹس اور نوجوان لیڈرز آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سا کام نوجوانوں نے اپنے بل بوتے پر کیا اور حکومتوں کو مجبور کیا کہ وہ نوجوانوں کے لئے کام کرے۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ اس ملک کی سمت اور معیشت کو درست کرنے، آئی ٹی انقلاب برپا کرنے، کھیلوں اور معیاری تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ملک کی ترقی کے لئے مسلسل کام کر رہے ہیں، پچھلے چند ماہ کی کارکردگی دیکھی جائے تو ایک دن میں اگر 15 اجلاس ہوتے ہیں تو ان میں پانچ اجلاس نوجوانوں کے لئے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ٹی، زراعت، تعلیم اور کھیلوں کے شعبوں میں ترجیحات کو درست کر دیا اور نوجوانوں کو مواقع فراہم کر دیئے تو انشاءاللہ 2030ءتک پاکستان جی 20 میں نظر آئے گا، نوجوانوں کے لئے درست پالیسیوں، درست سمت سے 2030ءتک ہم جی 20 میں پہنچ سکتے ہیں، یہی ہمارا سلوگن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2030ءتک جی 20 تک پہنچنا ہے تو اس ملک کی 30 سال سے کم عمر 60 فیصد آبادی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ہم آئندہ نسلوں کے لئے ایک بہتر پاکستان چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل جل کر اتحاد و تنظیم کے ساتھ اس ملک کی خدمت کریں گے، اس ملک کو اس مقام تک پہنچائیں گے جس کا خواب قائداعظم محمد علی جناحؒ نے دیکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 60 فیصد نوجوان آبادی نے اس ملک کو آگے لے کر چلنا ہے، اس ملک کو اس کا کھویا ہوا مقام دلانا ہے، پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔\