وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت 31 رکنی ایڈوائزری کمیٹی کا باضابطہ اجلاس، سرکاری حکام ، معاشی ماہرین اور تاجروں کی شرکت

69

اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے 31 رکنی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس کا مقصد وزارت کو پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں رہنمائی کرنا ہے۔ کمیٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس منگل کو ہوا جس میں سرکاری حکام ، معاشی ماہرین اور تاجروں نے شرکت کی۔ گزشتہ ہفتے وزارت منصوبہ بندی نے پروفیسر احسن اقبال کی سربراہی میں 31 رکنی اعلیٰ ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دی تھی اور کمیٹی کے ارکان میں سرکاری افسران، ارکان پارلیمنٹ، معروف معاشی ماہرین، تاجر اور اندرون و بیرون ملک کے ماہرین تعلیم شامل ہیں۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کے لئے نجی شعبہ اور حکومت کا اشتراک ناگزیر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وژن 2010 اور وژن 2025 کے تجربات نے بتایا سیاسی عدم استحکام ملکی ترقی کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ یاد رہے کہ کمیٹی پبلک اور پرائیویٹ انٹرفیس کو فروغ دینے اور فیصلہ سازی میں شراکتی نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے پالیسی ایشوز پر ایک سٹریٹجک تھنک ٹینک کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اس سے پلاننگ کمیشن کی پالیسیوں اور حکمت عملیوں پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کریں، حکومت ان کو دور کرنے میں ہرممکن کوشش کرے گی جبکہ حکومت کے ساتھ اشتراک عمل کی باضابطہ دعوت دی گئی ہے اور ملک کی ترقی کے سفر میں نجی شعبہ کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے تمام وزارتیں اپنے اپنے دائرہ عمل میں 5 ایز کے مطابق ایکشن پلان تشکیل دیں جبکہ صنعتی زون کے مسائل کو بھی فوری حل کرنے کی ہدایت جاری کی۔یاد رہے کہ کمیٹی وزارت کی پالیسیوں اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ان پٹ بھی فراہم کرے گی اور غیر سرکاری سٹیک ہولڈرز سے رائے حاصل کرے گی۔ کمیٹی ہر سہ ماہی میں ایک بار اجلاس کرے گی تاکہ ترقیاتی پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

چیف اکانومسٹ، پلاننگ کمیشن، ڈاکٹر ندیم جاوید نے پاکستان آئوٹ لک 2035، 5 ایز اور یوتھ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرن ارائونڈ پاکستان کانفرنس کے تحت وزارت منصوبہ بندی جلد ہی 5 ایز پر مبنی ایک جامع طویل المدتی ترقیاتی حکمت عملی کی نقاب کشائی کرے گی، جس میں برآمدات، ای پاکستان، ایکویٹی، توانائی اور ماحولیات شامل ہیں۔ ندیم جاوید نے ایک پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ ٹرن ارائونڈ کانفرنس میں ماہرین کی طرف سے دی گئی سفارشات کی بنیاد پر، پاکستان کے سماجی و اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا گیا ہے جس میں اہم 5-E شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔

مزید برآں وزارت جلد ہی ‘پاکستان آئوٹ لک 2035’ رپورٹ بھی جاری کرے گی جس میں معیشت کے متعدد شعبوں میں ملک کے لیے ہدف کا تعین کرنا اور پالیسی سازوں کے لیے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے پالیسی کے انتخاب کی نشاندہی کرنا ہے۔ ملاقات کے دوران مختلف شعبوں جن میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعلیم، آبی وسائل، موسمیاتی تبدیلی، برآمدات اور دیگر شامل ہیں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نجی اور سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات اور خصوصی اقدامات سید ظفر علی شاہ، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ کمیشن سلیم مانڈوی والا، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قومی اسمبلی خالد مگسی کمیٹی کا حصہ ہیں۔