ملکی مسائل کے حل اور عوامی شعور کی بیداری کے لیے میڈیا ملک کا اہم ستون ہے، منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال کا پریس کانفرنس سے خطاب

77
Managing Director Pakistan Baitul Mal
Managing Director Pakistan Baitul Mal

اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال سینیٹر کیپٹن شاہین خالد بٹ نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کے حل اور عوامی شعور کی بیداری اور آگاہی کے لیے میڈیا کسی بھی ملک کا ایک اہم ستون ہے، میں اپنے ملک کے صحافی برادری کو انتہائی عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں،صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اور اس پیشے سے وابستہ افراد انتہائی ذمہ دار اور محبِ وطن ہیں۔ یہاں ادارے کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں غربت سے وابستہ مسائل نہایت گھمبیر اور درد بھرے ہیں۔دنیا میں کوئی بھی ملک غربت سے جڑے چیلنجز کو اکیلے حل نہیں کرسکتا بلکہ وہاں کی فلاحی تنظیمیں، سیاستدان، مخیر حضرات، صحافی برادری نیز زندگی کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوتی ہے۔

ادارے کا تعارف کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 1992ء میں پاکستان بیت المال کے قیام کا مقصد بھی ملک کے غریب اور نادار افراد کی زندگیوں میں بہتری لانا تھا۔ اس ادارے کا قیام پاکستان کو صحیح انداز میں ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا تصور بھی پیش کرتا ہے۔ پاکستان بیت المال کو ملک کا پہلا فلاحی ادارہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے جس کی 33سال سے زائد ملک گیر سماجی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔غریب اور مستحق مریضوں کے علاج کے لیے معاونت ہو یا پھر نادار طالب علموں کی فیس کی ادائیگی کی ذمہ داری، خواتین کی معاشی خودانحصاری ہو یا پھر معذور افراد کی بحالی کے فرائض، غریب اور یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت جیسا اہم فریضہ ہو یا پھر بے سہارا اور مجبور افراد کے لیے قیام و طعام کی فراہمی پاکستان بیت المال ملک بھر میں پھیلے اپنے ضلعی دفاتر اور فرض شناس ٹیم کی بدولت مصروفِ عمل ہے۔

پاکستان بیت المال کینسر، امراض قلب، ہیپاٹائٹس، امراض ِگردہ،حتی کہ ڈائلاسس اور کڈنی ٹرانسپلانٹ، تھیلیسمیا اور دیگر مائنر اور میجر سرجریز کے علاج کے لیے غریب اور مستحق مریضوں کی معاونت کرتا ہے۔پیدائشی طور پر سننے اور بولنے سے محروم بچوں کو دوبارہ سے زندگی کی آوازیں سننے کے قابل بناتے ہوئے انہیں روشن مستقبل کی طرف گامزن کیا جاسکے ۔پاکستان بیت المال کی طرف سے معذور افراد کی امداد اور بحالی کو یقینی بناتے ہوئے انہیں ویل چیئرز، مصنوعی اعضاء، آلاتِ سماعت اور دیگر مددگار آلات کی فراہمی ممکن بنائی جارہی ہے۔غریب مگر ہونہار طالب علموں کی تعلیم میں حائل مالی مشکلات کو دور کرتے ہوئے فیس کی ادائیگی کے لیے معاونت کی جارہی ہے۔

آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے ہر صوبے کے اضلاع میں پاکستان بیت المال کے 162ویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز ضرورت مند خواتین کو پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرتے ہوئے انہیں معاشی خود انحصاری کے سفر پر گامزن کر رہے ہیں۔ اب تک ان مراکز سے3لاکھ کے قریب خواتین مختلف تربیتی کورسز کامیابی سے مکمل کر چکی ہیں۔یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کے لیے قائم 46سویٹ ہومز میں 4172یتیم بچے رہائش پذیر ہیں۔پاکستان بیت المال نے ملک بھر میں 160سکول قائم کر رکھے ہیں جہاں پر مختلف مزدوریوں میں مبتلا بچوں کو مزدوریوں سے نجات دلاتے ہوئے زیور تعلیم سے آراستہ کیا جارہا ہے۔اسی طرح ”آرفن اینڈ وڈو سپورٹ پروگرام“ کے تحت یتیم بچیوں اور بچوں کو تعلیمی سفر پر رواں دواں رکھنے کے لیے غریب خاندانوں کی ماہانہ بنیادوں پر مالی معاونت کی جارہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پاکستا ن بیت المال کے زیرِ انتظام 17شیلٹر ہومز چل رہے ہیں، جہاں مسافروں اور معاشرے کے مجبور افراد کو عارضی رہائش اوررات کا کھانا اور ناشتہ فراہم کیا جاتا ہے،جبکہ 33موبائل فوڈ ٹرکس کی مدد سے مقررہ مقامات پر کھانا بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایم۔ڈی پاکستان بیت المال نے رمضان المبارک کے دوران خصوصی اقدام پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پاکستان بیت المال نے اس سال رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ”میزبانِ رمضان“ کے نام سے ملک بھر میں افطار باکسز تقسیم کرنے کی ذمہ داری اٹھائی جو کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے۔ اپنی نوعیت کے اس منفرد اور تاریخی اقدام کو عوامی سطح پر بے حد پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

یہ منصوبہ ملک بھر کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے مستحق افراد کو بھی مستفید کر رہا ہے جس کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں۔ میں نے تمام عملے کو ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ کھانے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور افطار باکس کی فراہمی کے وقت تمام افراد کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔اب تک 17لاکھ 72ہزار سے زائد افراد میں افطار باکسز تقسیم کیے جاچکے ہیں۔میں بطور منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال اپنی ذمہ داریاں تقریباً 3ماہ قبل سنبھالی ہیں۔ میں نے یہ عہدہ اعزازی طور پر قبول کیا ہے۔

میں نے اس عہدے کو بہت بڑی ذمہ داری سمجھتا ہوں اور میرا یہ عزم ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے وژن کی روشنی میں سماجی تحفّظ کے میدان میں درپیش چیلنجز کو بخوبی حل کروں۔ادارے کے موجودہ فلاحی پروگراموں میں وسعت اور بہتری کے ساتھ ساتھ مستقبل میں مزیدفلاحی سرگرمیاں شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہوں۔ ایم ڈی پاکستان بیت المال سینیٹر کیپٹن شاہین خالد بٹ نے بتایا کہ وہ سائلین سے روزانہ کی بنیادوں پر خود ملاقات کرتے ہیں تاکہ ان کے مسائل کے فوری حل کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے کے لیے ٹھوس حکمتِ عملی اپنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے دکھوں کے فوری مداوے کے لیے مالی مدد کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے پر یقین رکھتے ہیں تاکہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی کفالت کے قابل بن جائیں۔ آخر میں انہوں نے تمام میڈیا نمائندگان سے غریب اور مستحق خاندانوں تک رسائی کے ادارے کے منصوبوں کی عوام تک آگاہی اور ادارے کے ساتھ مخیرحضرات اور فلاحی تنظیموں کی شمولیت کے لیے میڈیا کے تعاون کی بھی اپیل کی۔