اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا ہے کہ ملکی معاشی ترقی میں بزنس کمیونٹی کااہم کردار ہے، نیب نے بزنسن کمیونٹی کے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سے متعلق کیسز ایف بی آر کو بھجوائے ہیں جبکہ بزنس کمیونٹی کے مسائل قانون کے مطابق حل کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کے لئے خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے صدر گوادر چیمبر آف کامرس بلوچستان میر نوید بلوچ سے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بزنسن کمیونٹی کابہت احترام کرتا ہے کیونکہ وہ ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردارادا کررہی ہے۔نیب نے بزنسن کمیونٹی کے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سے متعلق کیسز ایف بی آر کو بھجوائے ہیں جبکہ بزنس کمیونٹی کے مسائل قانون کے مطابق حل کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کے لئے نیب ہیڈکوارٹرز اور علاقائی بیوروز میں خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں، ان خصوصی ڈیسکوں کو تاجر برادری کی شکایات قانون کے مطابق نمٹانےکی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک 100 ارب روپے سے زائد کا مقروض ہے، ہسپتالوں میں بیڈ موجود نہیں، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طالب علموں کو داخلے نہیں مل رہے اور ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1980 کی دہائی میں جن لوگوں کے پاس کچھ نہیں تھا وہ آج بڑی بڑی عمارتوں کے مالک ہیں، نیب تحقیقات کررہا ہے کہ انہوں نے یہ رقوم کہاں سے حاصل کیں اورموٹر سائیکل کا مالک دبئی میں ٹاورز اور بھاری رقوم کا مالک کیسے بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کررہا ہے جو حکومت میں رہے اور کوئی ماضی میں ان سے کوئی نہیں پوچھ سکتا ت،ہم ان سے ان کے غیر قانونی اقدامات ، اختیارات کے ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثے ، منی لانڈرنگ اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے بارے سوالات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب طاقت ور شخصیات اور بڑی مچھلیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے ساتھ ساتھ معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ نیب بینک نادہندگی کیس میں براہ راست کاروائی نہیں کرسکتا تاہم سٹیٹ بینک تاجروں کے خلاف نادہندہ ہونے کے باعث نیب کو کیس ریفر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کی تفتیش چیلنجنگ ٹاسک ہے کیونکہ جرم ایک شہر میں کیا جاتا ہے جبکہ املاک کسی اور ملک میں ہوتی ہیں تاہم نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فرض سمجھ کر ادا کررہے ہیں۔ جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیاں بغیر کسی زمین کے یاتھوڑی سے اراضی حاصل کرکے غریب شہریوں کو سہانے خواب دکھا کر لوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گوادر انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے صنعتی اور کمرشل پلاٹوں کی مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں اور مبینہ بدعنوانی کا نوٹس لیا ہے، مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا، گوادر انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اقدامات سے صوبےکی معاشی ترقی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پاکستان کی معاشی ترقیاتی سرگرمیوں کا گیٹ وے ہے، گوادر میں ترقی سے پاکستان بالخصوص بلوچستان کی ترقی و خوشحالی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں معاشی ترقی کی بنیادی ضروریات کے لئے گوادر کے منصوبوں میں سرمایہ کاروں کو قانونی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنا اہم ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان کو جی ای ڈی اے اور جی ڈی اے کو جاری کئے گئے نوٹسز پر تا حکم ثانی عملدرآمد روکنے کی ہدایت کی ۔ چیئرمین نیب بلوچستان اور گوادر کا دورہ کریں گے جہاں انہیں قانون کے مطابق اس کے متعلق حقائق سے آگاہ کیاجائے گا۔ صدر گوادر چیمبر آف کامرس گوادر بلوچستان نوید بلوچ نے چیئرمین نیب کو گوادر کی بزنس کمیونٹی کے مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے چیئرمین نیب کی بدعنوانی کے خلاف کوششوں بالخصوص بزنس کمیونیٹی کے مسائل قانون کے مطابق حل کرنے پر ان کی تعریف کی اور انہیں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کے عزم کی حمایت کایقین دلایا تاکہ معاشرے کے تمام طبقات کی کوششوں سے کرپشن فری پاکستان کے خواب کو حقیقی تعبیر دی جا سکے۔