12.7 C
Islamabad
اتوار, فروری 23, 2025
ہومقومی خبریںملکی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، ملکی معیشت کی...

ملکی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، ملکی معیشت کی بحالی کیلئے نجی شعبہ کو کلیدی کردار ادا کرناہوگا،وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 22 فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے نجی شعبہ کو کلیدی کردار ادا کرناہوگا ، یہی وجہ ہے کہ بجٹ کی تیاری سے قبل انہوں نے خود بزنس کمیونٹی سے مشاورت کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ مئی جون میں بجٹ کے باضابطہ اعلان سے پہلے ہر معاملے پر کھل کر بات چیت ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ملک بھر کے چیمبرز کے صدور اور تاجر لیڈروں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مختلف چیمبرز کے دورے کر چکے ہیں جبکہ آج فیصل آباد چیمبر کے عہدیداروں سے ملاقات ہو رہی ہے۔ اسی طرح وہ خود دوسرے چیمبرز کے پاس بھی جائیں گے تاکہ مئی جون میں جب بجٹ پیش ہو تو اس میں کوئی غیر متوقع معاملات شامل نہ ہوں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے لیکن ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10-9فیصد ہے جس پر ملک کو چلایا نہیں جا سکتا ہے،زراعت، ریٹیل اور دوسرے کئی شعبے ملکی معیشت میں اپنا حصہ نہیں ڈال رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 75سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ زرعی ٹیکس کا نفاذ کیا جارہا ہے۔ اس وقت تنخواہ دار طبقہ اور مینو فیکچرنگ کے شعبوں پر ٹیکسوں کا سب سے زیادہ بوجھ ہے، اس نظام کو منصفانہ اور پائیدار بنانے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ممبر انکم ٹیکس اور ممبر کسٹم بھی اُن کے ہمراہ ہیں تاکہ آپ لوگوں کی گفتگو اور سفارشات کی روشنی میں مناسب حکمت عملی وضع کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی آرہی ہے اور آٹو فنانسنگ میں تو آچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی، گھی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی ہے جبکہ وزیر خوراک نے بھی کہا ہےکہ رمضان المبارک میں چینی کی قیمتوں میں کمی ہوگی، یہ سب چیزیں تب مہنگی ہوتی ہیں جب مڈل مین کا کردار بیچ میں ہوتا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے ہیں اس لیے کہ ہماری اکانومی مضبوط ہوجائے،آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن آپ ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں، تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، چاہتے ہیں کہ اسے کم کیا جائے، سات شعبہ جات سے منسلک تنخواہ دار طبقہ نومبر تک آن لائن اپنا فارم جمع کروا سکے گا، ہم اس پورے سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کررہے ہیں،

آپ دیکھیں گے آنے والے دنوں میں مزید کام بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ٹیکس کے کیسز کو فوری طور نمٹایا جائے، ہر سال ہمارا ایک ٹریلین خسارے میں جاتا ہے، مختلف ادارے یا مختلف وزارتوں کو ایک دوسرے میں ضم کیا جارہا ہے، ہم سے سوال ہوتا ہے کہ آپ ٹیکس لے رہے ہیں خود کیا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا 43 وزارتیں ہیں جن میں سے پانچ سے چھ وزارتوں کو ضم کرنے کے لیے کام جاری ہے، ایک وزارت کو ختم کرنے کے لیے کام کرچکے ہیں، ہم یہ سب اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے کررہے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ میں ایسی کوئی بات نہیں کروں گا جو پوری نہ کرسکوں، آپ سب میرے اسٹیک ہولڈرز ہیں میں چاہتا ہوں کہ سب مل کر آگے چلیں، ہمیں مل کر آگے چلنا ہے پیچھے نہیں دیکھنا، حکومت اس وقت بہت مشکل فیصلے کررہی ہے، تین چیزیں ایسی ہیں جن پر ہمارا فوکس ہے، ہمیں آگے دیکھنا ہے پیچھے کیا کیا ہوتا رہا یہ نہیں دیکھنا، اس وقت حکومت کا پورا فوکس ہے کہ ہمیں کیسے گروتھ کی طرف جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں تھے تو وہاں پر 30 سے زائد فنانس منسٹر تھے، وہاں پر یہی بات ہورہی تھی کہ ہم نے گلوبل ٹریڈ کو نہیں ریجنل ٹریڈ کو دیکھنا ہے۔ اس سے قبل چیمبر کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے تاہم اس کو بار بار ترقی اور پھر زوال کے چکر میں پھنسنے سے بچا کر مستقل اور پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا نا ضروری ہے۔

صدر نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری اپنی 50سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے موقع پر آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرنس کی میزبانی بھی کر رہا ہے تاکہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے بزنس کمیونٹی میں اعتماد و اتفاق کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سینیٹرمحمد اورنگزیب پہلے وزیر خزانہ ہیں جو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹر ی میں تشریف لائے۔ انہوں نے بتایا کہ آج تاریخی موقع ہے کیونکہ فیصل آباد چیمبر ملک کا پہلا مکمل ڈیجیٹل چیمبر بن گیا ہے اس سلسلہ میں ایس ایم ایس ایپ متعارف کر ا دی گئی ہے جس کے ذریعے چیمبر کے ممبر تمام سہولتیں آن لائن حاصل کر سکیں گے۔

ملکی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے انہوں نے حقیقی سٹیک ہولڈرز سے مشاور ت کو ناگزیر قرار دیا اور کہا کہ پالیسی ریٹ، افراط زر میں کمی اور برآمدات میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ میں برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے مگر اس مقصد کیلئے حکومت کو نوجوانوں کو سافٹ وئیر کی برآمد کا سرمایہ جائز چینل سے ملک میں لانے کی سہولت فراہم کرنا ہو گی۔ اس سے قبل فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نائب صدر ثاقب مگوں، محترمہ قراۃ العین، جاوید بلوانی اور دیگر چیمبرز کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا اور معیشت سے متعلقہ مسائل پر کھل کے اظہار خیال کیا۔

آخر میں سابق صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری میاں محمد ادریس، سابق صدر چیمبر میاں جاوید اقبال اور دیگر سرکردہ تاجر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔آخر میں صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹرمحمد اورنگزیب، ثاقب مگوں اور محترمہ قراۃ العین کو اعزازی شیلڈز پیش کیں اور گفٹ دیئے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=564866

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں