ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سیاسی استحکام اور مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔سپیکر پنجاب اسمبلی

88
Malik Muhammad Ahmad Khan

لاہور۔25نومبر (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمداحمد خان نے کہا ہے کہ صحافی حقیقت پر مبنی معیاری تنقید کے ذریعے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔کسی بھی ترقی یافتہ ملک کی کامیابی میں صحافت کے کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ان کی جدوجہد ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ شعبہ صحافت سے منسلک افراد اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے خلوص اور ایمانداری سے اپنے فرائض منصبی ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کی پریس گیلری کمیٹی کے نو منتخب صدر صحافی خواجہ نصیر اور سیکرٹری عدنان شیخ کی تقریب حلف برادی سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ حلف برداری کی پروقار تقریب پنجاب اسمبلی کی اولڈ بلڈنگ کے کیفے ٹیریا میں منعقد ہوئی۔

اس موقع پر پنجاب اسمبلی کی پریس گیلری کمیٹی کے ممبران، صوبائی وزیر اطلاعات اعظمی بخاری، اراکین اسمبلی ر احیلہ خادم اور عظمی کاردار، سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی چوہدری عامر حبیب، سٹاف آفیسر ٹو سپیکر عماد حسین بھلی، ترجمان پنجاب اسمبلی را ماجد علی اور صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری سمیت دیگرسینئر صحافی بھی موجود تھے۔ا س موقع پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جماعت یا تحریک کا مقصد عوام کی بھلائی ہوتا ہے، لیکن ایک شخص اور اس کی جماعت نے پورے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ معمولی الزام نہیں، بلکہ ملک کی فوج اور اداروں پر حملہ کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک صوبے کے وزیر اعلی نے بلوائیوں کے ساتھ وفاق پر حملہ کیا۔یہ لوگ مخالف سیاست دانوں اور عدلیہ کی عزتیں سوشل میڈیا پر اچھالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی جیسے اہم دن کو، جو پوری قوم کے لیے خوشی کا دن ہوتا ہے، پی ٹی آئی نے احتجاج کا رنگ دے کر اسے متاثر کیا۔ عدالت میں سیاست کو گناہ کبیرہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے ملکی معیشت اور سی پیک پر ہونے والے حملوں کا ذکر کیا اور چینی حکومت کو خراجِ تحسین پیش کیا کہ دہشت گردی کے باوجود انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی، جبکہ پی ٹی آئی نے سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسے عناصر کو زبردستی روکے، کیونکہ فوج کسی بھی ملک کا فخر ہوتی ہے، لیکن ان پر بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سیاسی استحکام اور مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین ہر شہری کو پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے لیکن ملک کو آگ لگانے کی اجازت نہیں دیتا۔ سپیکر نے کہا کہ ایک شخص کا وجود افراتفری سے جڑا ہوا ہے اور وہ چاہتاہے کہ ملک میں انتشار کا ماحول برقرار رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ میں ہم خیال اور مخالف خیال ججوں کی تقسیم پیدا کی جا رہی ہے تاکہ انصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا ہوں۔ انہوں نے حکومت سے استفسار کیا کہ وہ اس افراتفری کے خاتمے کے لیے کب اقدامات کرے گی۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، لیکن ایسے لوگوں کے حقوق معطل ہونے چاہئیں جو ملک میں افراتفری پیدا کریں، چاہے وہ کسی اسمبلی کے رکن ہی کیوں نہ ہوں۔