ملک بھرمیں یوم تکبیر ملی جوش وجذبے سے منایا گیا

ملک بھرمیں یوم تکبیر ملی جوش وجذبے سے منایا گیا

اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):ملک بھرمیں یوم تکبیر ہفتہ کو ملی جوش وجذبے سے منایا گیا ، اس دن کا مقصد 1998ء کو چاغی میں کئے گئے پاکستان کے ایٹمی تجربات کی 24ویں سالگرہ منانا ہے۔اس سال دن کاموضوع ”نہ جھکے تھے نہ جھکیں گے” تھا۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ایٹمی دھماکوں کو 24سال مکمل ہونے پر 10روزہ تقریبات کا اعلان کیا تھا۔

اس موقع پر قومی اور سیاسی قیادت کی جانب سے دن کی مناسبت سے خصوصی پیغامات بھی جاری کئے گئے۔یوم تکبیر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 28 مئی 1998 کوبلوچستان، چاغی کے پہاڑوں میں بلند ہونے والے نعرہ تکبیر کی گونج آج بھی جاری ہے ، یہ پاکستان کا اپنی آزادی، خودمختاری اور دفاع پر سمجھوتہ نہ کرنے کے واضح اظہار کا تاریخی دن ہے،

آج کا دن پاکستان کے اتحاد، یکجہتی اور ایک ہونے کا دن ہے، یہی اتحاد پاکستان کی اصل قوت ہے ، اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور قومی مفادات کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پوری قوم کو ایٹمی طاقت ہونے پر فخر ہے، یوم تکبیر پاکستانی قوم کے لئے قومی غیرت، قوم کی بے مثال جرأت و بہادری کی علامت کا دن ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریت مریم اور نگزیب نے جوہری دھماکوں کی سالگرہ پر قوم، قیادت اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یوم تکبیر تاریخ کا سنہری اور یادگار دن ہے جب پاکستان نے اعلان کیا کہ اسے کوئی غلام نہیں بنا سکتا، یوم تکبیر اعلان تھا کہ پاکستان آزاد تھا، آزاد ہے اور آزاد رہے گا۔

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نےیوم تکبیرپر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے پر میاں نواز شریف کے جرأتمندانہ فیصلے کوسلام پیش کرتا ہوں، وقت نے ثابت کیا کہ ایک دلیر سیاسی قیادت ہی ملکی مفاد کیلئے دلیرانہ فیصلے لیتی ہے، ہم نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا تھا، اسے معاشی طاقت بھی ہم ہی بنائیں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے پاکستانی قوم کو یوم تکبیر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 28 مئی پاکستان کی تاریخ میں یوم آزادی کی طرح ایک اہم سنگ میل کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، یہ وہ دن ہے جب پاکستان دنیا کے نقشے پر پہلی مسلم ایٹمی قوت کے طور پر نمودار ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام خطہ میں امن کا ضامن ہے اس سے جنوبی ایشیاء کے خطہ میں طاقت کا توازن قائم ہوا۔ دفتر خارجہ نے اس موقع پر ایک بیان میں کہا کہ یہ تجربات پاکستان کی علاقائی سالمیت، آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کے لئے پاکستانی قوم کے عزم کا مظہر اور جنوبی ایشیاء میں تزویراتی توازن برقرار رکھنے کی پاکستان کی خواہش کے عکاس تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت اور مہم جوئی کو ناکام بنانے کی اپنی صلاحیت برقرار رکھتے ہوئے جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے فروغ کیلئے پُرعزم ہے۔پاکستان تمام ملکوں کیلئے عدم امتیاز اور یکساں سلامتی کے اصولوں کی بنیاد پر عالمی سطح پر ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کو مستحکم کرنے کے لئے عالمی کوششوں میں شراکت دار ہے۔

پاکستان ہتھیاروں کی برآمد کے بارے میں جدید عالمی معیارات اور جوہری سلامتی اور تحفظ کے اصولوں پر بھی کاربند ہے۔دن کی مناسبت سے اخبارات نے خصوصی ضمیمے شائع کئے۔ پاکستان ٹیلی ویژن، ریڈیو پاکستان سمیت الیکٹرانک میڈیا پر خصوصی نشریات پیش کی گئیں جس میں اس دن کی اہمیت کو نمایاں طور پر اجاگر کیا گیا۔

مختلف سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے دن کی مناسبت سے مختلف تقاریب اور سیمینارز کا اہتمام کیا گیا۔ یاد رہے کہ ہر سال 28 مئی کا دن پاکستان میں یوم تشکر اور یوم تکبیر کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 28 مئی 1998 پاکستانی تاریخ کا وہ اہم ترین دن ہے جب وطن عزیز پانچ ایٹمی دھماکے کرکے دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بن گیا۔

اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے عالمی دبائو مسترد کرتے ہوئے وسیع تر ملکی مفاد میں ملکی دفاع مستحکم کرنے کیلئے ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کیا۔ ایٹمی قوت بننے کے ساتھ ہی پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر اور بھارتی حکمرانوں کا اکھنڈ بھارت کا خواب ہمیشہ کیلئے چکنا چور ہو گیا۔ بلوچستان کے ضلع چاغی میں ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان نے اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بننے کا بھی اعزازحاصل کیا۔