اسلام آباد ۔ 10 اگست (اے پی پی) وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ ملک بھر سے 12 لاکھ 80 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کی گئی جس کے بعد یہ نوجوان دنیا بھر سے بذریعہ انٹرنیٹ فری لانسنگ کرتے ہوئے پرکشش معاوضہ کمارہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات پیر کو وزارت آئی ٹی کے ماتحت ادارے اگنائیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں فری لانسنگ کے شعبے میں نمایاں معاوضہ کمانے والے نوجوانوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر سید امین الحق نے اگنائیٹ کی کارکردگی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی تکمیل کیلئے اہم اور بنیادی کردار ہی وزارت آئی ٹی کا ہے اور اس میں اگنائیٹ اپنا بھرپور حصہ ڈال رہی ہے۔ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے اس موقع پر نوجوان فری لانسرز سے دوستانہ ماحول میں گفتگو کرتے ہوِئے ان کے مسائل بھی سنے اور موقع پر ہی ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر ایک اسپیشل طالب علم کے ٹیلنِٹ کی خصوصی طور پر تعریف کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ جس نوجوان کو اس کی معذوری کی بنا پر روزگار دینے پر کوئی تیار نہ تھا وہ تربیتی پروگرام کی تکمیل کے بعد ہزاروں ڈالرز بطور فری لانسرز کما رہا ہے اور اب اسے بہترین نوکری بھی مل چکی ہے۔ سید امین الحق نے ہدایت کی کہ فری لانسرز کی تربیت کا دائرہ کار اسکول اور کالج کی سطح تک بڑھایا جائے تاکہ ابتدائی لیول پر ہی ٹیلنٹ سامنے آسکے جبکہ تربیتی پروگرام میں خواتین کا تناسب 23 سے بڑھا کر 33 فیصد کرنے اور اقلیتوں اور تعلیم یافتہ ٹرانس جینڈرز کی اس میں شمولیت بھی یقینی بنائی جائے۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ فری لانسرز کو رقم سے متعلق مسائل بہت حد تک حل ہوچکے ہیں اس ضمن میں جاز کیش سے ایک معاہدہ بھی کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری آئی ٹی شعیب صدیقی نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے وزارت آئی ٹی کی درخواست پر تمام کمرشل بینکوں کو ہدایت جاری کردی ہیں کہ وہ فری لانسرز کے اکاؤنٹ کھولیں۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی پروگرام کی تکمیل کے بعد بہت سے طلبہ ہزاروں ڈالرز ماہانہ کمارہے ہیں اور ان کی رقوم کی ترسیل و وصولی کے حوالے سے مشکلات حل کردی گئی ہیں تاہم پھر بھی کوئی مسئلہ درپیش ہو تو اس ضمن میں شکایتی سیل قائم کیا جائے گا جہاں فری لانسرز کے مسائل کا فوری حل ہوسکے گا۔