اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):ملک بھر میں عظیم قومی شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 144واں یوم پیدائش منگل کوقومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔دن کا آغاز مساجد میں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائوں کے ساتھ ہوا ۔شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9نومبر 1877کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔انہوں نے اپنی ہمہ گیر شاعری کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو بیدار کیا اور اُنیس سو تیس میںآلہ باد میں اپنے تاریخی خطبے میں قیام پاکستان کا تصور پیش کیا ۔
علامہ اقبال کے اس خطاب نے برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کے حصول کیلئے واضح سمت اور جداگانہ تشخص دیا۔لاہور میں علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی۔بحریہ یونیورسٹی میں علامہ اقبالؒ کے یوم ولادت کی مناسبت سے منعقدہ دوسری عالمی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر تے ہوئےصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت پر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی تقاریر، تحریروں اور عملی اقدامات کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا اور ان میں نیا جوش و ولولہ پیدا کیا،
علامہ اقبال نے مسلمانوں کو آگے بڑھنے اور دنیا میں اپنا مقام پیدا کرنے کے لیے علم و ہنر حاصل کرنے کی ترغیب دی، ہندوستان میں مسلمانوں کو ترقی اور انصاف کے مواقع نہیں دیے گئے، بھارت آج مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا اور متعصبانہ سلوک کے ذریعے اپنی تاریخ کو مٹانے کے درپے ہے، جدید دور میں آگے بڑھنے کے لیے علم حاصل کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔
یوم اقبال پر ایوان صدر میں صدارتی اقبال ایوارڈز2021کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے قائد اعظم کے ساتھ مل کر برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا اور نوجوانوں کو خوداعتمادی کا درس دیا، قیام پاکستان ان کے وژن اور فلسفہ کا نتیجہ ہے، پاکستان کو علامہ اقبال کے فلسفہ اور وژن پر پورا اتاریں گے،اقبال کا وژن قیادت اور لیڈر شپ کیلئے ضروری ہے،
جن اقوام نے علم حاصل کیا وہ ترقی کرگئیں، اقبال کی سوچ آج بھی گہرائی کے ساتھ اثر کرتی ہے، شاعر مشرق کی تعلیمات ہی تصور پاکستان کی بنیاد بنیں، انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کی نشاط ثانیہ کیلئے اہم کردار ادا کیا۔ اس موقع پر مختلف علمی ،ادبی ،ثقافتی وسماجی تنظیموں کے زیراہتمام مختلف تقریبات منعقد کی گئیں جن میں علامہ اقبال کی فکر اورفلسفے پرروشنی ڈالی گئی ۔اس دن کی مناسبت سے مختلف کالجز اورسکولوں میں بھی تقریبات کااہتمام کیاگیا۔