اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):خاتم النبیین، سرور کونین حضرت محمدمصطفیٰ ﷺ کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے ملک بھر میں عید میلاد النبی ؐ منگل کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔ وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے اسلامی کیلنڈر میں اس بابرکت مہینے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے 49ویں سیرت النبیؐ کانفرنس کا اہتمام کیا ۔ اس سالانہ کانفرنس کے ذریعے، وزارت مذہبی ہم آہنگی، رواداری، بھائی چارے، مساوات، انسانیت کے لیے باہمی احترام، ملک کی موجودہ صورتحال کی روشنی میں اتحاد اور مفاہمت کو فروغ دیتی ہے۔یہ کانفرنس دو اہم حصوں قومی سیرت اور نعت کتاب مقابلہ ایوارڈ کی تقریب اور سیرت النبیؐ کانفرنس پر مشتمل تھی۔ کانفرنس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار ، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین، گورنر خیبرپختونخوا سمیت علماء کرام اور دیگر نے خطاب کیا۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روزمرہ کی زندگیوں کو روشن کرنے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت پر زور دیا جبکہ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں قصبوں اور دیہات میں میلاد النبیؐ کے جلوس اور درود و سرور کی محافل کا انعقاد کیاگیا، مساجد ، کاروباری مراکز اور اہم نجی و سرکاری عمارتوں پر چراغاں کا اہتمام کیا گیا اور دن کا آغازمساجد اور گھروں میں ملکی ترقی ، سلامتی، خوشحالی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے خصوصی دعائوں کے ساتھ ہوا۔ عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر نماز فجر کے بعد وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس ، اکیس توپوں کی سلامی سےہوا۔
عاشقان رسولﷺ ملک بھر میں میلاد جلوسوں کا اہتمام کیا ۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کر رکھے تھے جبکہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے بھی ٹریفک پلان جاری کیا تاکہ جلوس کے شرکا کو وسکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔ یہ دن پیغمبر آخرالزماں ؐ سے والہانہ محبت ، عقیدت و احترام کے کے جذبے کے ساتھ منایا جاتاہے، مساجد ، مدارس میں محافل قرات و نعت، سیرت طیبہ کے حوالے سے ذہنی آزمائش کے مقابلوں کا اہتمام کیاگیا ، علمائے کرام نبی کریمؐ کی تعلیمات سے شرکا کے قلوب و اذہان کو منور کرتے ہیں ۔ماہ ربیع الاول کے آغاز سے ہی پاکستان بھر میں گھروں، کاروباری مراکز، مساجد اور سرکاری عمارتوں پر چراغاں کا آغاز ہو جاتا ہے ، گلی محلوں میں رنگ برنگی جھنڈیاں اور گنبد خضرا کی مناسبت سے جھنڈیوں اور جھنڈوں کی ہر سو بہار ہوتی ہے۔
سرکاری اور نجی سطح پر تقریبات منعقد ہوئی ۔ ملک بھر میں مساجد، کمیونٹی سینٹرز اور نجی گھروں میں محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا۔ مذہبی سکالرز ،جید علما کرام ومشائخ عظام اپنے خطبات میں سیر ت النبیﷺ کے موضوع پر خطبات دے رہے ہیں ۔اس کے علاوہ مساجد اور اجتماعات میں پاکستان کی فلاح و بہبود، مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور عالمی امن کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔پاکستان کے علاوہ دنیا بھر کے مسلمان بھی اس مقدس دن کو منا رہے ہیں۔ سعودی عرب، ترکیہ ، مصر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور دیگر ممالک میں بھی اسی طرح کی تقریبات منعقد کی گئیں۔ اس موقع پرقومی اورعلاقائی زبانوں میں کتب سیرت، کتب نعت اورمقالات سیرت کے مقابلوں میں کامیاب قرار پانے والے شرکاء میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔ حکومت نے ہر سال کی طرح اس دن کو عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔
شہر کی انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے تقریبات کے لیے خصوصی سکیورٹی پلانز پر عمل درآمد کیا گیا ، جس میں روشن عمارتوں اور جلوسوں کے اطراف سکیورٹی میں اضافہ بھی شامل تھا۔ربیع الاول کے مہینے میں متعدد سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں میلاد اور نعت و قرات کے مقابلے بھی منعقد کیے گئے تاکہ اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے اور طلباء کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مثالی زندگی سے آگاہ کیا جا سکے۔ کئی دیگر تقریبات کے علاوہ پارلیمنٹ ہائوس میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے خصوصی خطاطی کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی خصوصی ہدایت پر ربیع الاول کے بابرکت مہینے کی مناسبت سے نمائش کا انعقاد کیا گیا جنہوں نے نمائش کا افتتاح بھی کیا۔اس نمائش میں خطاطی کے 112 منفرد فن پارے رکھے گئے ہیں، یہ سب معروف خطاط واصل شاہد کے تخلیق کردہ ہیں۔ عید میلاد النبیؐ کے موقع پر وزیراعظم اور صدر مملکت کی جانب سے خصوصی پیغامات جاری کئے گئے۔ اسی طرح وزیراعظم نے عید میلاد النبیؐ کے موقع پر محفل میلاد میں بھی اظہار خیال کیا۔