اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد لغاری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں قابل تجدید توانائی کی تنصیب تیز کر رہے ہیں ، غیر موثر پاور پلانٹس کو بند کر کے بڑی مالی گنجائش پیدا کی ہے ، توانائی کی مختلف کمپنیاں گرڈ کی جدت اور شفافیت میں مدد کر رہی ہیں ، سمارٹ میٹرز اور ٹرانسفارمر مانیٹرنگ سسٹمز کے زریعے توانائی کے ضیاع کو کم کر رہے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو بیجنگ میں منعقد ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کی پانچویں انرجی میٹنگ سے ورچوئل خطاب میں کیا۔ وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ توانائی کے مستقبل کے لیے اختراع کو یکجا کرنا ناگزیر ہے، ہم ڈیٹا پر مبنی اصلاحاتی توانائی کی تبدیلی کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مقامی اختراع کو فروغ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے کام کر رہی ہے ، 2030ء تک 60 فیصد توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرنا ہمارا ہدف ہے ، پاکستان ، وسطی ایشیا ، جنوبی ایشیا اور خلیج کے درمیان ایک قدرتی پل کی حیثیت رکھتا ہے ۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ہمارے اہداف واضح ہیں اور ان کے پیچھے عمل کی قوت بھی ہے ، پاکستان توانائی کے روابط کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہے اور ایس سی او کے تمام رکن ممالک کے ساتھ کام کرنے کےلئےتیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کے تقریباً 3 کروڑ صارفین کیلئے سمارٹ میٹرنگ سسٹم میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے ۔
اویس احمد لغاری نے ایس سی او ممالک کے لئےتوانائی ، اختراع اور تحقیق کا مستقل سیکرٹریٹ قائم کرنے اور خطے میں بجلی کے منصوبوں کی نگرانی کیلئے ایس سی او ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اور نوجوانوں کے لئے ایس سی او انرجی فیلوشپ پروگرام شروع کرنے کی تجویز بھی پیش کی ۔