ملک بھر میں مون سون کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1486 ہو گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد جاں بحق ہو ئے، این ڈی ایم اے رپورٹ

257
NDMA
NDMA

اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):ملک بھر میں مون سون کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1486 ہو گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد جاں بحق ہو ئے، بارشوں کے موسم کے آغاز سے اب تک 12,749 افراد کے زخمی ہوئے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے معمول کی بنیاد پر 24 گھنٹے کی صورتحال کی رپورٹ جاری کی جس میں ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی شدید بارشوں کی وجہ سے مجموعی طور پر جانی، املاک اور بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق موسلادھار بارشوں اور طوفانی سیلاب کے باعث متاثرہ مختلف علاقوں میں اموات ہوئی ہیں۔

بلوچستان میں قلعہ سیف اللہ میں ایک مرد، عورت اور بچے کے جاں بحق ہونے جبکہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے ضلع کرم میں ایک شخص اور بچے کے جاں بحق اور ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی)، گلگت بلتستان (جی بی)، پنجاب، سندھ اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں کوئی حادثہ یا نقصان نہیں ہوا۔

اعدادوشمار کے مطابق موسلادھار بارشوں سے بلوچستان میں 300 کلومیٹر (کلومیٹر) سڑکوں کو نقصان پہنچا جبکہ 10,336 مویشی ہلاک جب کہ موسلا دھار بارش کے واقعات میں 5,091 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں 2,166 مکمل طور پر تباہ اور 2,925 کو جزوی نقصان پہنچا۔

اب تک ہونے والے مجموعی نقصانات کے مطابق گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام صوبوں کے مختلف اضلاع میں موسلادھار بارشوں کی وجہ سے تقریباً 12,718 کلومیٹر سڑک، 390 پل اور 1,760,372 مکانات اور 918,473 مویشیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے 81 اضلاع کو آفت زدہ علاقوں کے طور پر قرار دیا گیا جن میں تقریباً 33,046,329 افراد متاثر ہوئے، مختلف امدادی کارروائیوں میں 179,281 افراد کو بچایا گیا اور 546,288 افراد کیمپوں میں مقیم ہیں۔

نقصانات کے تخمینے کے لیے بلوچستان کے 30 اضلاع میں مشترکہ سروے شروع کیا گیا اور سروے کے لیے 32 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ 25 ستمبر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ گلگت بلتستان میں چار ٹیمیں تعینات کی گئیں جنہوں نے 12 ستمبر سے سروے شروع کیا اور 20 ستمبر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

پنجاب میں تین سروے ٹیمیں فیلڈ میں تعینات کی گئیں جنہوں نے 12 ستمبر سے سروے کا آغاز کیا اور 30 ​​ستمبر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ خیبرپختونخوا میں، تقریباً چھ ٹیمیں سروے شروع کرنے کے لیے موجود ہیں جو 15 ستمبر کو شروع ہوا اور 15 اکتوبر تک مکمل کیا جائے گا۔ سندھ میں سروے کا عملی طور پر 25 ستمبر سے آغاز ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔