ملک بھر میں مون سون کی طوفانی بارشوں سے 186 افراد جاں بحق اور 181 زخمی ہوئے، این ڈی ایم اے کی رپورٹ

120

اسلام آباد۔15جولائی (اے پی پی):ملک بھر میں 14 جون سے ہونے والی مون سون کی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 186 افراد جاں بحق اور 181 زخمی ہو گئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں امداد و بحالی کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ رواں مون سون موسم کے دوران ملک کے مختلف حصوں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں ریکارڈ بارشوں کے ساتھ غیر معمولی بارشیں ہوئیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے جمعہ کو ملک بھر میں مون سون کی شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی روزانہ کی صورتحال کی رپورٹ جاری کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع میں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث تقریباً 6 اموات ہوئیں۔ صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں دو افراد کرنٹ لگنے سے جبکہ تین افراد آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہوگئے۔ ضلع سانگھڑ میں آندھی کے باعث ایک شخص جاں بحق اور تین زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ تھرپارکر کے علاقے اسلام کوٹ میں آسمانی بجلی گرنے سے 21 بکریاں مر گئیں۔ خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں کے باعث لوئر چترال میں 20 مکانات کو جزوی، ضلع صوابی میں 15 مکانات کو جزوی اور ایک مکان کو مکمل نقصان پہنچا۔

ضلع سوات میں بارش کے باعث ایک بچہ جاں بحق، تین خواتین زخمی، مکان کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ دیر بالا میں بھی ایک مکان کو جزوی نقصان پہنچا۔ صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں موسلا دھار بارشوں کے باعث بیکھر بھل ڈیم کو نقصان پہنچا۔ اسی طرح ضلع سبی میں مچھ پل کو نقصان پہنچا۔ ضلع لسبیلہ میں سیلابی ریلے نے ویلپت بیلہ میں پل بہا دیا جس کے نتیجے میں ٹریفک معطل ہو گئی جبکہ علاقے زیر آب آنے سے فصلیں متاثر ہوئیں۔ علاوہ ازیں کھکھر پل بھی متاثر ہوا تاہم پل کے ایک طرف سے ٹریفک بحال ہوگئی ہے۔

دریائے ناری میں بھی اونچے درجے کا سیلاب رہا تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں اترا سندیلہ (تحصیل) میں مرکزی مظفر گڑھ کینال میں شگاف کی اطلاع ملی۔ آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے ضلع سدھنوتی میں طوفانی بارش سے دو مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ گلگت بلتستان (جی بی) کے ضلع ہنزہ میں گزشتہ رات ہونے والی بارش کے باعث آنے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے مسگر ویلی روڈ بلاک ہو گئی۔ ضلع نگر میں دریا کے کٹاؤ کی وجہ سے ہسپر روڈ بند ہوگئی۔

صوبائی، ریاستی اور ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز بارش سے متاثرہ علاقوں میں مختلف امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ضلع صوابی میں متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا ہے ۔ ضلع سوات میں نان فوڈ آئٹمز بشمول ٹینٹ، گدے، کچن سیٹ، حفظان صحت کی کٹ، پلاسٹک کی چٹائیاں اور لحاف بھی متاثرہ خاندانوں کے حوالے کیے گئے۔ زخمیوں کو مزید علاج کے لیے سیدو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ضلع مظفرگڑھ میں اترا سندیلہ کے مقام پر مین کینال میں شگاف پڑنے کے بعد مسجد میں علاقہ خالی کرنے کے اعلانات کرائے گئے جس پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔

ضلع ڈیرہ بگٹی میں پی ڈی ایم اے بلوچستان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان روانہ کیا۔ ضلع لسبیلہ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈائیورشن قائم کرکے ٹریفک جزوی طور پر بحال کردی گئی۔ بھاری مشینری سائٹ پر موجود ہے اور مرمت کا کام جاری ہے ۔ پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جانب سے مختلف اضلاع کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 300 خیمے، 300 ترپال، 300 لحاف، 600 مچھر دانیاں، 300 جیری کین، 300 واٹر کولر، 300 کچن سیٹ اور 300 فوڈ پیکٹ بھی فراہم کیے گئے۔

مختلف سطحوں پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے ریلیف کیمپ بھی قائم کیے ہیں۔ ضلع مظفر گڑھ میں بوائز پرائمری سکول اترا سندیلہ میں ریلیف کیمپ قائم کر دیا گیا۔ ضلع ہنزہ، ضلع نگر اور ضلع اسکردو میں بند شاہراؤں کو کھولنے اور بجلی و پانی کی فراہمی کو بحال کرنے کا کام جاری ہے۔