ملک بھر کی تعلیمی اداروں میں داخلوں کی شرح میں 4.9 فیصد بہتری آئی ہے، اقتصادی جائزہ رپورٹ

77

اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وفاقی حکومت کے جاری کردہ اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی تعلیمی اداروں میں داخلوں کی شرح میں 4.9 فیصد بہتری آئی ہے جبکہ 2020-21ء کے دوران داخلوں کی تعداد 58.5 ملین تک مزید بڑھنے کی توقع ہے۔ اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق سال 2019-20کے دوران قومی سطح پر داخلوں کی کل تعداد 55.7 ملین تھی جبکہ اس کے مقابلے میں سال 2018-19 کے دوران داخلوں کی تعداد 53.1 ملین تھی۔ داخلوں میں 4.9 فیصد کی بہتری آئی اور 2020-21 کے دوران داخلوں کی تعداد 58.5 ملین تک مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق سال 2019-20 کے دوران تعلیمی اداروں کی کل تعداد 277.5 ہزار تھی جبکہ 2018-19 کے دوران یہ تعداد 271.8 ہزار تھی۔ تعلیمی اداروں کی تعداد2020-21 میں 283.7 ہزار ہونے کا تخمینہ ہے۔ سال 2019-20 کے دوران اساتذہ کی کل تعداد 1.83 ملین تھی جبکہ 2018-19 کے دوران یہ تعداد 1.79 ملین تھی۔ سال 2020-21 کے دوران اساتذہ کی تعداد 1.89 ملین ہونے کا تخمینہ ہے۔ لیبر فورس سروے 2020-21 کے مطابق شرح خواندگی 2018-19 (62.4 فیصد) کے مقابلے میں (62.8 فیصد) زیادہ رہی۔

مردوں میں شرح خواندگی کا تناسب 73.4 فیصد جبکہ خواتین میں شرح خواندگی کا تناسب 51.9 فیصد رہا اور شہری شرح خواندگی 76.1 فیصد سے بڑھ کر 77.3 فیصد رہی۔ وقت کے ساتھ مردوں اور عورتوں کے درمیان خواندگی کے تفاوت میں کمی واقع ہوئی۔ شرح خواندگی کا تمام صوبوں میں اضافہ ہوا۔ پنجاب (66.1 فیصد سے بڑھ کر 66.3 فیصد)، سندھ (61.6 فیصد سے 61.8 فیصد)، خیبرپختونخواہ (52.4 فیصد سے 55.1 فیصد) اور بلوچستان (53.9 فیصد سے 54.5 فیصد)۔ مالی سال 2020-21 کے دوران وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے تعلیم کے مجموعی اخراجات 988 ارب روپے رہے جو کہ گذشتہ مالی سال میں 901 ارب روپے تھے اور جی ڈی پی کا 1.77 فیصد بنتے ہیں۔

پی ایس ڈی پی مالی سال 2021-22 کے تحت حکومت نے ایچ ای سی کے لئے 42.45 ارب روپے مختص کئے۔ مالی سال 2022 (جولائی تا اپریل) کے دوران جاری منصوبوں کے لئے 24.24 ارب روپے (کل اختصاص کا 62 فیصد) جاری کئے گئے ہیں۔