ملک بھر کے 156 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کے دوران 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف مقرر، پولیو کے خاتمے میں اب تک کی کامیابی کو برقرار رکھنے کیلئے بہترین کوششوں کی اشد ضرورت ہے،معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان

56

اسلام آباد۔8دسمبر (اے پی پی):ملک بھر کے 156 اضلاع میں تین روزہ سال کی چوتھی انسداد پولیو مہم کے دوران 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ تین روزہ انسداد پولیو مہم 10 دسمبر سے خیبرپختونخوا اور 13 دسمبر سے ملک کے باقی حصوں میں شروع کی جائے گی۔ بدھ کو جاری بیان کے مطابق مہم میں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطروں کے علاوہ وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی جائے گی۔ مہم کے دوران توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات اور نیشنل کمانڈ اینڈآپریشنز سنٹر کے اشتراک سے کورونا ویکسین کے عمل میں بھی تعاون کرے گی۔ 31 اضلاع میں 12 سے 18 سال کے افراد کو فائزر ویکسین جبکہ 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو سائنو ویک ویکسین دی جائے گی۔

این سی او سی اور ہیلتھ ایکسپرٹ کمیٹی پہلے سے ہی ان ویکسین کی منظوری دے چکی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے مہم کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے میں اب تک کی کامیابی کو برقرار رکھنے کیلئے بہترین کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔

پروگرام اب تک کی تاریخی کامیابی کو برقرار رکھنے کے لیے ملک بھر میں پیدائش سے لے کر 5 سال تک کے بچوں کوقطروں کی رسائی کو ممکن کرے گی۔ والدین کو اپنے دروازے پولیو ورکرز کیلئے کھولنے چاہئیں اور ان کے صحت مند مستقبل کے لیے ضرور قطرے پلوانے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کے بعد اپنے 12 سال سے زیادہ بچوں کو کورونا سے بچاؤ کیویکسین کروائیں۔

ملک بھر میں کورونا ویکسین کے 1300 عارضی سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ بیان کے مطابق ملک بھر میں 2 لاکھ 90 ہزار سے زیادہ فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جا کر پولیو جیسی موذی بیماری سے بچانے کے قطرے پلوائیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق بدقسمتی سے 50 فیصد سے زیادہ بچوں کو وٹامن اے کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان کو دوسری بیماریوں جیسے نمونیا، ڈائریا اورخسرہ کا خطرہ ہوتاہے۔ وٹامن اے سے بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان افغانستان دنیا میں دو ممالک ہیں جہاں سے اب بھی پولیو وائرس کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ ویکسین سے رہ جانے والے بچے دونوں ممالک میں خطرہ کی گھنٹی ہے۔بیان کے مطابق کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ ہم دونوں ممالک کی سرحدوں پر وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے سے باخبر ہیں اور ہماری توجہ وائرس کے مزید پھیلاؤ کے روکنے پر مرکوز ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام اس مہم میں اپنے اہداف حاصل کرے گا اور سرحدوں پر وائرس کے پھیلاؤ کی سخت نگرانی کی جائے گی۔ پولیو پروگرام اس سال تین بہترین مہمات کا انعقاد کر چکا ہے۔ جس میں چار کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف حاصل کیا گیا۔

پولیو پروگرام نے حالیہ ہونے والی خسرہ و روبیلا مہم کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے جس میں 9 کروڑ سے زائد بچوں کو خسرہ و روبیلا ویکسین کا ہدف حاصل کیا گیا۔ بیان کے مطابق ٹال فری ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 مہم کے دوران والدین کی رہنمائی کیلئے معلومات فراہم کریں گی۔