اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے اور خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ آئی ایم ایف معاہدے کے خلاف خط لکھ رہے ہیں، اگر عمران خان کی حکومت نہیں آئے گی تو پی ٹی آئی کے لوگ کہتے ہیں کہ ملک کو آگ لگا دیں گے۔لیکن ہم اس ملک کو تباہ نہیں ہونے دیں گے، پیر کو آئی ایم ایف کا پروگرام پاس ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے نقصان بہت زیادہ ہوا ہے، اس وقت ریلیف کا کام ہورہا ہے، بحالی کا کام بعد میں ہوگا، ابھی تعمیر نو و بحالی کے لیے لاگت کا اندازہ لگانا مشکل ہے، 40 سے 50 ارب روپے کا صرف لائیو سٹاک کا نقصان ہوا ہے جبکہ املاک کا نقصان بھی اربوں میں ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آ ج سکھر گئے تھے اور کل سندھ کے باقی اضلاع کا دورہ کریں گے ۔سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے 28 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت تقریباً ساڑھے 11لاکھ خاندانوں کو فی گھرانہ 25ہزارروپے دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے آ ج سندھ میں 15 ارب روپے کے پیکیج کا علیحدہ اعلان کیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ حکومت ملک میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت اب تک سیلاب زدگان میں 28 ارب روپے نقد امداد کے طور پر تقسیم کر چکی ہے۔ وزیر خزانہ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سیلاب ریلیف فنڈ میں دل کھول کر عطیات دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سکھر کے دورے کے دوران سیلاب متاثرین کیلئے مزید 15 ارب روپے دینے کا اعلان کیا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیراعظم سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے کل حیدرآباد کا دورہ کریں گے۔
مفتاح اسماعیل نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے حکومتی کوششوں کو سبوتاژ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کی منفی کردار پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پیر کو ہونے والے بورڈ اجلاس کے بعد پاکستان کو قرض کی قسط جاری کرے گا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا نے ایک خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ کے پی کے حکومت آئی ایم ایف کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرے گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ تیمور خان جھگڑا پیر کو ان سے ملنے اسلام آباد آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جمعہ کی شام تیمور خان جھگڑا سے فون پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ بڑی حیرت ہوئی کہ پورا ملک پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور ہمارے کچھ نادان دوست اپنی سیاسی دکانداری چمکانے میں لگے ہوئے ہیں ،میں ہاتھ جوڑتا ہوں کہ خدا کے لئے اس وقت سیاست نہ کریں اور جو پاکستانی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ان کی مدد کے لئے آ گے آ ئیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے ملکی معیشت دائو پرلگا رہی ہے۔خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ تیمور جھگڑا نے آئی ایم ایف میٹنگ سے پہلے آخری ورکنگ ڈےپر آئی ایم ایف کی شرط پوری نہ کرنے کاخط لکھ دیا۔
عمران خان کو وفاق میں حکومت نہ ملے تو کیا وہ ملک کو ڈیفالٹ کرادیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے اور ان کی ہر ایک سازش کو ناکام بنائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ تیمور جھگڑا نے خط لکھا اور کہا اگر آپ نے ہمارے دیرینہ مسائل حل نہیں کیے تو ہم آئی ایم ایف معاملات میں تعاون نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فواد چودھری نے بھی اسی طرح کا بیان دیا اور شوکت ترین پنجاب میں بھی ایکٹو ہوئے، بعد میں فون پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ یہ خط آئی ایم ایف کو نہیں لکھا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ اگر عمران خان کی حکومت نہیں آئے گی تو کیا آپ پاکستان کو تباہ اوردیوالیہ کردیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے یہ پتہ نہیں کیا چاہ رہے ہیں، آج کے دن ایسا خط لکھنے کی کیا ضرورت تھی، آپ دس دن اور انتظار نہیں کر سکتے تھے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں عمران خان کی حکومت نہ ہو تو سب کچھ دائو پر لگا دو، سیلاب میں 70 سے 80 لاکھ کے درمیان مویشی مر چکے ہیں،
اگر پانی کی نکاسی نہ ہو سکی تو زمین نہیں سوکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تاریخی سیلاب آیا ہے اور یہ سیاست کر رہے ہیں،کم سے کم اس صورتحال میں تو سیاست چھوڑ دیں اور لوگوں کا سوچیں، آج پاکستانیوں کا مفاد سامنے لے کرآئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اکیلا مفتاح اسماعیل کا نہیں ہم سب کا ہے، ہم اس صورتحال میں بھی سیاست نہیں چھوڑ سکتے؟مزید کہا کہ میں نے تیمور جھگڑا کو کہا ہے کہ پیر کو مجھ سے ملاقات کیلئے آجائیں،
تیمور جھگڑا سے قبائلی اضلاع کے فاٹا میں انضمام پر بات ہو گی،۔قبائلی ہمارے بھائی ہیں،وفاق پیسے دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیسے مل رہے ہیں، سندھ میں بھی ملنا شروع ہوجائیں گے،2010 سے شدید سیلاب ہے۔ ہر پیسہ شفاف طریقے سے عوام کی بہتری پر خرچ کریں گے،سب سے اپیل ہے سیلاب زدگان پر دل کھول کر خرچ کریں۔ عالمی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ مدد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے فنانس ڈویژن کو بھی کہا گیا کہ تعاون نہ کریں ،لیکن پنجاب کے وزیر اور سیکرٹری نے انکار کردیا ہے۔