اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میکرو اقتصادی استحکام کے بعد شرح نمو میں اضافہ کی راہ پر گامزن ہے، آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے احسن انداز میں معاملات کو آگے بڑھانے پر پاکستان کی اقتصادی ٹیم کی بہت تعریف کی ہے، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ حکومت پر سمندر پار پاکستانیوں کے اعتماد کا عکاس ہے، انسانی سمگلنگ کے کالے دھندے کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنا ہو گا، سعودی عرب بہترین برادر ملک اور بااعتماد دوست ہے، پاکستان سعودی عرب کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت پر کبھی آنچ نہیں آنے دے گا، غزہ میں بدترین نسل کشی کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دورہ کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت کے فروغ کیلئے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی ملاقات میں موجود تھے، دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی، اس موقع پر دبئی کے فرمانروا، سری لنکا کے صدر، کویت کے وزیراعظم اور بوسنیا کی چیئرپرسن برائے صدارت سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات مثالی رہے ہیں، ڈینگی کی وبا پر قابو پانے اور علاج کیلئے سری لنکا کے ڈاکٹرز نے ہماری بھرپور مدد کی تھی، سری لنکا کے صدر کو پاکستان کے دورہ کی دعوت بھی دی ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ دبئی میں پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات میں مثبت تجاویز پیش کی گئیں، انہوں نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے اور کاروباری و سرمایہ کاری ماحول بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، میں نے انہیں بتایا کہ پاکستان شبانہ روز محنت کی وجہ سے میکرو اکنامک استحکام حاصل کر چکا ہے، اب ہماری توجہ شرح نمو میں اضافہ پر مرکوز ہے، سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی بھی دعوت دی ہے، ان کی تجاویز پر عمل پیرا ہو کر کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے ساتھ بھی ملاقات ہوئی اور وہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے خواہاں ہیں، دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب میں، میں نے غزہ اور فلسطین کے مسلمانوں سے متعلق پاکستان کے مؤقف کو بھرپور طریقہ سے دنیا کے سامنے پیش کیا، غزہ میں 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیںِ، اس سے بڑی بربریت اور بدترین نسل کشی کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، اب جنگ بندی کے بعد امید ہے کہ وہاں امن قائم ہو گا اور فلسطینیوں کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے سعودی عرب کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت کیلئے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے، سعودی عرب پاکستان کا بہترین برادر ملک اور بااعتماد دوست ہے، پاکستان سعودی عرب کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت پر کبھی آنچ نہیں آنے دے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے بھی دبئی میں ملاقات ہوئی، ایم ڈی آئی ایم ایف نے احسن انداز میں معاملات کو آگے بڑھانے پر وزیر دفاع، وزیر بجلی، وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کی بہت تعریف کی۔عالمی مالیاتی ادارہ کی سربراہ کے تعریف کلمات ہمارے لئے انتہائی حوصلہ افزا ہیں۔اگر ہم نے اپنی معیشت کو ترقی دینی ہے اور صنعتوں کو فروغ دینا ہے تو اس کیلئے ہمیں محنت کرنا ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو بتایا کہ ترقی تب ہو گی جب پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، ڈیوٹیوں کا نظام بہتر ہو گا اور توانائی کی قیمت میں کمی آئے گی اس سے ہماری پیداوار بڑھے گی اور ہم دنیا کے دیگر ممالک کا مقابلہ بھی کر سکیں گے جس سے ایم ڈی آئی ایم ایف نے مثبت انداز میں اتفاق کیا اور کہا کہ آپ اپنا پلان لے کر آئیں ہم اس پر غور کریں گے جس کے بعد صوبوں کے ساتھ مل کر پلان کی تیاری پر کام شروع کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور جنوری میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر رہی ہیں، ترسیلات زر میں اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کے حکومت پر اعتماد کا عکاس ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کے والد ان کیلئے ایک ادارہ کی حیثیت رکھتے تھے اور انہوں نے ہمیشہ محنت اور لگن سے کام کرنے اور عوام کی خدمت کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری محنت اور لگن سے پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا اور اپنے پائوں پر کھڑا ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان پاکستان کا دو روزہ دورہ کر رہے ہیں، وہ اسلامی دنیا کے بہترین لیڈر ہیں، انہوں نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ترکیہ کے صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ان کے دورہ کے دوران دوطرفہ تعلقات اور تجارت کے فروغ سے متعلق مختلف مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ لیبیا میں حادثہ میں پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے ہیں، ہمیں اس پر بہت افسوس ہے، وزیر داخلہ اور انٹیلی جنس ایجنسیاں انسانی سمگلنگ بیخ کنی کیلئے پوری طرح یکسو ہیں، انسانی سمگلنگ کے کالے دھندے کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنا ہو گا
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=559699