اسلام آباد۔6جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملک میں انتشار پھیلانے والے کل بھی ناکام ہوئے تھے آج بھی ناکام ہوں گے، کرک مندر کا واقعہ افسوسناک تھا، علماءکرام کا ایک وفد ہزاری برادری سے ملاقات کے لئے جلد کوئٹہ کا دورہ کرے گا، مچھ واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے والوں کو بھارت فنڈنگ کرتا ہے، اقلیتی برادری کی جان و مال اور عبادت گاہوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہزارہ برادری کے ارکان کا قتل پاکستانیوں کا قتل ہے، ہزارہ برادری سے تعزیت کے لئے علماءکا ایک وفد بلوچستان جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی دہشت گرد تنظیموں کا اتحاد بنا رہا ہے، اس کا مقصد پاکستان کے اندر فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینا، نفرتیں پھیلانا اور تصادم پیداکرناہے۔ ہزارہ برادری کے ارکان کا قتل اسی کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہزارہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اس واقعہ کے بعد مسلسل رابطے میں رہے، وزیر داخلہ بھی ہزارہ برادری سے یکجہتی کا اظہارکرنے کے لئے بلوچستان گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ ان دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کے قتل کرنے والے اور انتہاءپسند تنظیموں کی پشت پناہی کرنے والے ملک بھارت کے خلاف عالمی دنیا کو اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماءاور مشائخ ہزارہ برادری سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ آئی ایس آئی ایس اور داعش کون ہیں، بھارت چند سالوں سے آئی ایس آئی ایس اور داعش کو فنڈنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری کا قتل بہت بڑا سانحہ ہے، ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، حکومت پاکستان، سلامتی کے ادارے اور افواج پاکستان دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند دن پہلے ایف سی کے جوانوں کو شہید کیا گیا، پشاور مدرسہ میں بم دھماکے ہوئے، اس سارے عمل کے پیچھے قوتیں بے نقاب ہوں گی، ہزارہ برادری کا خون بہانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرک میں مندر کو نذر آتش کرنے کے بارے میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی حکم دیا ہے۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج ہوئی، ملوث ملزمان گرفتار ہوئے، واقعہ کے تمام شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر تمام مکاتب فکر کے علماءو مشائخ کا اتفاق ہے کہ پاکستان کے اندر اقلیتوں کی جان و مال اور عزت و آبرو اور ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ ریاست اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔ مندر نذر آتش کرنا غیر اسلامی فعل تھا، اس کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔ جن لوگوں نے یہ کام کیا انہوں نے اسلام اور پاکستان کی خدمت نہیں کی بلکہ اسے بدنام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو کمزور کیا جا رہا ہے، پاکستان میں عالمی دہشت گرد تنظیمیں منصوبے بنا رہی ہیں، ہندوستان ان تنظیموں کو فنڈنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تنظیموں نے ایران، شام، یمن، لیبیا کو تباہ کیا اور اب یہ پاکستان کی تباہی چاہتے ہیں لیکن ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، ہمارے قومی سلامتی کے ادارے اور افواج پاکستان پرعزم ہیں کہ ان دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد پاکستانیوں، فوج، سلامتی کے اداروں اور پولیس نے جانیں قربان کی ہیں۔ آج ہم امن سے بیٹھے ہیں تو اس میں افواج پاکستان اور سلامتی کے اداروں کا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس میں سعودی عرب، قطر اور دیگر عرب ممالک کے درمیان اتفاق رائے کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان سمجھتی ہے کہ امت مسلمہ کے مسائل کا حل امت مسلمہ کے اتحاد میں ہے، آج ہمیں جو مسائل درپیش ہیں ان کی بنیادی وجہ کرپشن، فرقہ وارانہ تشدد اور دہشت گردی ہیں، ان کا خاتمہ اس وقت ممکن ہے جب ہم وحدت الاتحاد کی طرف آگے بڑھیں۔ وزیراعظم عمران خان اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ گزشتہ دو تین سال سے اس کوشش میں ہیں کہ مسلم امہ متحد ہو۔ مسلم امہ کے اتحاد سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا، کشمیر اور فلسطین کا معاملہ بھی حل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو اس انتہاءپسندی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران پاکستان کے اندر جبری مذہب کی تبدیلی اور جبری شادیوں کے واقعات میں 90 فیصد کمی آئی ہے جبکہ توہین ناموس رسالت قانون کے غلط استعمال کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا واضح موقف ہے کہ پاکستان کے اندر اقلیتیں پاکستانی ہیں، پاکستان کے آئین میں غیر مسلموں کے حقوق متعین کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاءپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔ موجودہ حکومت نے مدارس اور مساجد سمیت عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا جس طرح تحفظ کیا وہ دنیا کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب و بین المسالک کونسلیں بنائی گئی ہیں۔ قوم، فوج اور حکومت اور سلامتی کے ادارے سب متحد ہیں، ہم نے دہشت گردی کو شکست دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی امداد سے جو عناصر پاکستان کے اندر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں یہ کل بھی ناکام ہوئے تھے اور آئندہ بھی ناکام ہوں گے۔