اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی بچت کیلئے کم بجلی استعمال کرنے والی جدید اپلائنسز کے استعمال کو فروغ دینا ہو گا۔ پیر کو ان خیالات کا اظہار انہوں نے کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی جانب سے منعقد کردہ دو روزہ بین الاقوامی سیمینار کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ جدید توانائی میں پائیدار ٹیکنالوجیز کے استعمال اورگرین اکانومی کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری حکومت نجی شعبے کی شراکت سے قابل تجدید ذرائع سے بجلی حاصل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کم بجلی استعمال کرنے والی جدید اپلائنسز کے فروغ سے ہم بڑے پیمانے پر بجلی کی بچت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس سمت میں جاپان سے سیکھنے اور مقامی اپلائنسز میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا۔ سیمینار کا انعقاد جنوب میں پائیدار ترقی کیلئے قائم کمیشن برائے سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز میں کیا گیا۔ دو روزہ سیمینار کا انعقاد یونیسکو اور کا مسیٹس سینٹر آف ایکسیلنس کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے تعاون سے کیا گیا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر محمد تبسم افضل نے کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی پاکستان میں پہلے فیول سیل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے قیام میں تعاون کرنے پر تیار ہے جہاں فیول سیل ٹیکنالوجی پر کا م کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ لائن لاسز کو کم کرنے اور جدید ڈسٹری بیوشن کمپنیز کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرنے کیلئے سمارٹ گرڈ ٹیکنالوجی پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
سمارٹ گرڈ 211ملین میٹرک ٹن تک گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کمی لا سکتا ہے اس کے علاوہ یہ عام گرڈ کے مقابلے میں زیادہ قابل بھروسہ ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی این سی یو سید جنید اخلاق نے یونیسکو کی جانب سے شریک اداروں کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیااور کہا کہ جنوب۔ جنوب تکنیکی تعاون پروگرام کے تحت کامسیٹس اور یونیسکو کے تعاون سے منعقد ہونے والی اس تقریب پر یونیسکو نے اظہار مسرت کیا ہے۔
عرفان ہائے ڈپٹی ڈائریکٹر پروگرامز، کامسیٹس سیکرٹریٹ نے حاضرین پر زور دیا کہ سیمینار میں بحث کے نتیجے میں حاصل ہونے والی پالیسی سفارشات پر غور و فکر کریں۔ ورچوئل خطاب کے دوران پروفیسر ڈاکٹر اشرف شالان، چیئر پرسن کامسیٹس کو آرڈینیٹنگ کونسل نے پائیدار ٹیکنالوجیز کے عنوان پر منعقدہ سیمینار پر کامسیٹس اور یونیسکو کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہاکہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی اور جدت کو اپنا کر ہی سماجی و معاشی ترقی کا حصول ممکن ہے۔
سیمینار میں توانائی کے شعبے سے متعلق مختلف موضوعات زیر بحث لائے گئے۔یہ سیمینار ملک میں توانائی کے مسائل کوسمجھنے اور توانائی کے شعبے میں پائیدار ٹیکنالوجیز کے فروغ میں معاون ثابت ہو گا۔