اسلام آباد۔10مئی (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ملک میں برابری کی سطح پر سب کو انصاف ملنا چاہیے، انصاف کے نظام کو درست کرنے کے لئے جوڈیشنل ریفارمزکی ضرورت ہے، شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کو وطن واپس لانے کے ضمانتی ہیں، حدیبیہ پیپرز مل کیس پر دوبارہ کام کرنے کی ضرورت ہے، حدیبیہ پیپرز مل کیس میں سزا نہیں سنائی گئی اس لئے دوبارہ کھل سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، عدالتیں غیر جانبدار ہوتی ہیں، وکیلوں کے دلائل پر عدالت فیصلہ کرتی ہے، کچھ لوگوں کے فیصلے بہت جلد آ جاتے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کے کیسز التواء کا شکار رہتے ہیں، ہمیں انصاف کا نظام درست کرنے کے لئے اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے سماعت سے 2 دن قبل ٹکٹ لئے، اگر ایک دن کا نوٹس بھی مل جاتے تو متعلقہ ادارے عدالت کے روبرو پیش ہو جاتے، 5 ججز نے کہا کہ شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، حکومت کو اب تک شہباز شریف کی ضمانت کے فیصلے کی کاپی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بیرون ملک جانے پر حکومت کا کوئی مک مکا نہیں ہے، شہباز شریف کے کیس میں بہت سارے لیگل ایشوز ہیں، شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کو وطن واپس لانے کے ضمانتی ہیں، شہباز شریف اسی عدالت میں اپنے بھائی نواز شریف کو ملک میں واپس لانے کے ذمہ دار ہیں۔
حدیبیہ پیپر مل کیس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ کوئی بھی نئے شواہد ملنے کی بنیاد پر بھی کیس ری اوپن ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ اس کیس پر کوئی چارج شیٹ نہیں ہوا تھا اس لئے جب بھی کوئی ایسے کوئی نئے ثبوت سامنے آئیں جن پر تحقیقات کی جا سکتی ہیں تو تحقیقات کے بعد یہ کیس دوبارہ اوپن ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب حدیبیہ پیپرز مل کیس فائل ہوا تھا تو اس وقت شہباز شریف اور نواز شریف ایک ڈیل کے ذریعے پاکستان سے باہر چلے گئے تھے اور ٹیکنیکل بنیادوں پر حدیبیہ پیپر ملز کیس بند کر دیا گیا تھا، حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اسحاق ڈار کا اعترافی بیان سب کے سامنے ہے، لیگل ٹیم کو یہی ہدایات دی گئی ہیں کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس کو دوبارہ کھولا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس ہے، شہباز شریف کے اثاثوں میں سرکاری عہدہ رکھتے ہوئے اضافہ ہوا، شہباز شریف پر کیس سیکشن 9 اے 5 کے تحت کیا گیا ہے، ٹی ٹیز سی آئی رقوم کو شہباز شریف نے استعمال کیا، شہباز شریف کے خلاف کیس میں 100 سے زائد گواہ ہیں، نیب شہباز شریف کی ضمانت سے متعلق اپیل دائر کرے گی۔