اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک میں ترقی، خوشحالی اور لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے سائنس کے میدان میں آگے آنا ہوگا، ٹیکنالوجی کی مخالفت پر مبنی سوچ کو توڑنے کی ضرورت ہے،
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور نسٹ نے عالمی معیار کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم ) بنائی، اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت کررہی ہے، اپلائیڈ ریسرچ پر کام شروع کررہے ہیں، سٹیم پراجیکٹ کو عملی شکل دیدی ہے، بچوں کو سائنس کی طرف مائل کرنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں سائنس ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آج ہم سائنس کا دن منارہے ہیں، کیا وجہ ہے کہ ہمارا ملک سائنس کے میدان میں پیچھے ہے، اب اس حقیقت کا ادراک ہورہا ہے کہ ملک کو آگے لے جانا ہے تو سائنس کے شعبے میں کام کرنا ہوگا،
ملک میں بہت سے ادارے سائنس کے میدان میں کام کررہے ہیں، ریسرچ برائے ریسرچ کا کوئی فائدہ نہیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ ہمارے ہاں سائنس ٹیکنالوجی کے استعمال کی مخالفت کی جاتی ہے، اپوزیشن ارکان الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قریب جانے سے بھی ڈرتے ہیں، بدقسمتی سے ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کا کلچر نہیں ہے،
سٹیم پراجیکٹ صرف کاغذوں میں تھا، اسے عملی شکل دی ہے، سٹیم سکولز سسٹم میں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا، اس سسٹم سے مستفید ہونے والے سکولز کی ماننٹرنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ بچے ہر وقت موبائل پکڑ کر کارٹون دیکھیں، ہم نے بچوں کو سائنس کی طرف مائل کرنا ہے، ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے رہ گئے،
سائنس سے انسانوں کو فائدہ پہنچانا ضروری ہے، ریسرچ برائے ریسرچ کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ملک میں جتنی ریسرچ ہوئی ہے اس کے نتائج اتنے نہیں ملے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو قبول نہیں کیا جارہا ہے، اپوزیشن ای وی ایم کے قریب جانے سے بھی ڈرتی ہے۔
سید شبلی فراز نے کہا کہ ملک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو ترقی دینے کے لیے حکمت عملی میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، سٹیم پروگرام کو صوبوں تک لے جائیں گے، حکومت نے شروع سے ہی ماحولیات پر توجہ دی، ذرائع ابلاغ نے تین ہزار میگا واٹ توانائی بچانے کے منصوبے پر بات ہی نہیں کی۔