ملک میں روزمرہ کی اقتصادی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے موثر ڈیش بورڈ تیار کرنے کی ضرورت ہے،احسن اقبال

50

اسلام آباد۔2اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے ادارہ شماریات وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کو ملک میں معیشت کی روزمرہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے ایک مؤثر ڈیش بورڈ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ملکی معاشی پالیسی بنانے میں تمام وزارتوں کو مدد مل سکے۔

وفاقی وزیرنے یہ ہدایت منگل کو وزارت منصوبہ بندی میں ایک اعلیٰ اجلاس نیشنل انٹیگریٹڈ ڈیش بورڈ کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری ایڈیشنل ،سیکرٹری منصوبہ بندی، ممبران اور مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں کوئی مربوط ڈیش بورڈ نہیں ہے جہاں معاشی انتظام بالخصوص خزانہ جیسی اہم وزارتوں کی نگرانی کی جا سکے جس سے پولیٹکل لیڈر شپ اور وزارتوں کے سیکرٹریز کو ملکی معاشی پالیسیوں بنانے میں مدد مل سکے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے متعلقہ وزارتوں اور ادارہ شماریات کو ڈیش بورڈ تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ملک کی معاشی صورتحال پر معلومات کی رسائی کے لئے ایک ڈیش بورڈ کی تشکیل کی جائے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں ڈیٹا کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور دو طرح کے ڈیش بورڈ ایک اعلیٰ قیادت کے لئے اور دوسراسیکرٹریز کی سطح پر بنایا جائے تاکہ ہر وزارت اقتصادی اشاریوں کی نگرانی کر سکے اور ان وزارتوں کو مزید پالیسی بنانے میں وہ ڈیٹا مدد دے سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے محکمے میں ڈیٹا ایک اہمیت کا حامل ہے لیکن ہمارے پاس اسے استعمال کرنے کے لیے ایک نظام ہونا چاہیے اور وہ ڈیش بورڈ بنانے کی صورت میں ہی ممکن ہے۔ انہوں مزید کہا کہ ڈیش بورڈ پر کام کرنے اور عوامی شعبوں میں ضرورت کا جائزہ لینے کے لئے سسٹم اینالسٹ بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے ڈیٹا پالیسی کی تیاری پر بھی زور دیا اور سیکرٹری وزارت آئی ٹی کو اگلے ہفتے ڈیٹا پالیسی پر بریفنگ کی ہدایت جاری کیں۔

مزید برآں اجلاس میں وفاقی وزیر نے وزارت منصوبہ بندی کے حکام کواینوویٹ سپورٹ فنڈ پروجیکٹ کے تحت قومی اہمیت کے جدید منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے ایک گول میز کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد ملک میں عوامی نوعیت کے منصوبے شروع کرنے میں مدد حاصل کرنا ہے۔

اس مقصد کے لیے وفاقی وزیر نے حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ صنعت، اکیڈمیا، ہائر ایجوکیشن کمیشن، آئی ٹی، چیمبر آف کامرس اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مدعو کریں۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے ملک کے 20 پسماندہ اضلاع کی ترقی کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا جہاں مختلف شعبوں میں منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ ضلع کی ضرورت کا جائزہ اور سروے مکمل کریں تاکہ ترقیاتی عمل کو فوری طور پر شروع کیا جاسکے۔