لاہور۔11اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور صنعتوں کے استحکام کے لیے ادارہ جاتی مداخلت کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔وہ جمعہ کے روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جس میں لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد، نائب صدر شاہد نذیر چوہدری، فہیم سہگل، انجم نثار اور دیگر تاجر رہنما بھی شریک تھے۔
قیصر احمد شیخ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ بیوروکریسی کی غیر ضروری مداخلت کو کم کیا اور اداروں کو فعال و موثر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے باعث صنعتی شعبے کو سازگار ماحول میسر آ رہا ہے ، جلد اس کے مزید مثبت اثرات دیکھنے کو ملیں گے، تاجروں کو چاہیے کہ وہ سپیشل انویسٹمنٹ زونز میں صنعتیں قائم کر کے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مراعات سے فائدہ اٹھائیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک وقت پاکستان کی کرنسی بھارت سے مضبوط تھی اور زر مبادلہ کے ذخائر بھی تقریبا برابر تھے،انہوں نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ انڈسٹری کے فروغ سے برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن ہے، کالا دھن روکنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجم نثار نے سپیشل اکنامک ڈیسک کے قیام، بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی اور یو اے ای میں موجود کالا دھن واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز بھی پیش کی ۔
فہیم سہگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پوٹینشل کی کوئی کمی نہیں، تاہم سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، انہوں نے ایس ایم ایز کی ترقی پر زور دیا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابوذر شاد نے کاروباری لاگت، گیس، بجلی اور پٹرول کی بلند قیمتوں و بند صنعتی یونٹس پر ایم ڈی آئی چارجز کے نفاذ پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ اگرچہ 12 فیصد تک آ چکا ہے، مگر یہ اب بھی خطے کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے ، اسے سنگل ڈیجٹ میں لایا جانا چاہیے۔
انہوں نے صنعتی زمین کی بلند قیمتوں (جو 50 کروڑ روپے فی ایکڑ تک جا پہنچی ہیں) کو صنعتی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا اور اس مسئلے کے حل کے لیے مربوط ٹیرف اسٹرکچر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے وزارت صنعت کے تحت ایکسپورٹ پروموشن سیکٹورل کونسلز کے قیام کی تجویز دی، جسے نجی شعبہ چلائے۔ اس کے ساتھ ساتھ لاہور میں نئے اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز (EPZs) کے قیام و20 سالہ انڈسٹریل ماسٹر پلان کی بھی تجویز دی گئی۔ تقریب سے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر شاہد نذیر چوہدری نے بھی خطاب کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=580775