اسلام آباد۔7دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان چیلنجنگ دور سے گزر رہا ہے، ملک میں معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، معاشی مفاد کے خلاف افواہیں پھیلانا ملک کی خدمت نہیں ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو معاشی صورتحال پر بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں، آئی ایم ایف پروگرام ہر حال میں مکمل کریں گے، عمران خان نے صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے ہیں تو دے دیں، پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت بنانے کی پوری پوزیشن میں ہے۔
بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابقہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہوئی، اتحادی حکومت کو جو معیشت ملی وہ سب کے سامنے ہے، ہم نے سیاسی نقصان برداشت کر کے ملکی مفاد میں سخت فیصلے کئے اور آنے والے دنوں میں اس کے ثمرات نظر آئیں گے، بانڈز کے حوالے سے اورملک کے دیوالیہ ہونے کے بارے افواہیں پھیلائی گئیں، افواہیں پھیلانے کی سیاست نہیں ہونی چاہیے، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سیاست میں بات چیت اور ملاقاتیں لازمی ہیں، بات چیت سے ہی راستے نکلتے ہیں، ہماری طرف سے بات چیت میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہمارے سینئرترین رہنمائوں کی پی ٹی آئی رہنمائوں کے ساتھ بات چیت ہوتی رہی ہے لیکن مشروط بات نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اسمبلی سے نکلنا چاہتے ہیں تو نکل جائیں، ان کے استعفے دینے کے بعد پوزیشن واضح ہو گی، اس معاملے پر قوم کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے، مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت بنانے کی پوری پوزیشن میں ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی ن لیگ کا ہونا چاہیے۔
صدر مملکت کے ساتھ ملاقات کے بارے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ صدر مملکت کے ساتھ ملاقات میں معاشی و سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی، ہمیں مثبت طریقے سے آگے بڑھنا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرویز الہیٰ اور شہباز شریف کی ملاقات ایجنڈے میں نہیں ہے، سیاست میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوتا ہے، ق لیگ سے بات چیت میں کچھ بھی ممکن ہے۔
آئی ایم ایف کے بارے سوال کے بارے اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے، ماضی کی حکومت کی وجہ سے آئی ایم ایف کے ساتھ اعتماد کا فقدان ہے، پاکستان کی تاریخ میں ایک دفعہ 2013ءاور 2016ءکے درمیان آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہوا، موجودہ حکومت نے سخت فیصلے کر کے ساتواں اور آٹھواں ریویو مکمل کیا تھا، نواں ریویوبر وقت مکمل نہ ہونے پر افسوس ہے، نویں ریویو کرنے کیلئے تیار ہیں اور پروگرام ہر حال میں مکمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ملک میں آئندہ عام انتخابات کے بارے جو بھی فیصلہ ہو گا وہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔