ملک میں پولیو کیسز کی تعدادمیں بتدریج کمی آ رہی ہے، جنوری میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم کا قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس پر جواب

96

اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ملک میں پولیو کیسز کی تعدادمیں بتدریج کمی آ رہی ہے، جنوری میں پولیو کا کو ئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں پولیو کیسز کے حوالہ سے سیدامین الحق، جاویدحنیف،سیدحفیظ الدین اور دیگرکے توجہ مبذول نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری صحت نیلسن عظیم نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں پولیو کیسز کی شرح میں کمی آ رہی ہے، سال 2021سے لیکر2023تک پولیو کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا تھا جس پر وزیراعظم محمدشہبازشریف نے اگست میں ایک کمیٹی بنائی ، اس کمیٹی نے موثر انداز میں کا م کیا ہے جس کی وجہ سے پولیو کیسز کی تعدادمیں کمی آ رہی ہے، 2021میں 73کیسز سامنے آئے تھے، گزشتہ سال اکتوبرمیں پولیو کے 14نومبرمیں 13 ،دسمبرمیں 16کیسز سامنے آئے تھے، جنوری میں کو ئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔سیدامین الحق کے سوال پر انہوں نے کہاکہ پولیو ورکرز کے حفاظت کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی ہے۔

پولیو مہم کے حوالہ سے آگاہی مہم بھی جاری ہے۔ خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں مسائل موجودہیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیو کے پھیلائو میں مائیگریشن کا کردارہوتاہے۔ ہم نے کئی سیوریج کے سمپل لئے تھے جن میں پولیو کے وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی تھی ،ہماری کو شش ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں ایک ساتھ پولیو مہم شروع کی جائے ، افغانستان سے آنیوالے لوگوں کو پولیو ویکسین دینے کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ جاویدحنیف کے سوال پر انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد قانونی کارروائی ہوتی ہے، پولیو ورکرز کو شاباش دیتے ہیں کہ وہ مشکل حالات اور خطرات کے باوجود پولیو مہم میں جوش وجذبہ سے حصہ لیتے ہیں۔ہمیں امید ہے کہ اس سال ملک پولیو فری ہوجائیگا۔سیدحفیظ الدین کے سوال پر انہوں نے کہاکہ پینے کیلئے صاف پانی کی فراہمی کا پر وگرام چاروں صوبوں میں جاری ہے۔صاف پانی کی فراہمی سے بھی پولیو میں کمی آئیگی۔سید وسیم کے سوال پر انہوں نے کہاکہ پولیو ویکسین عالمی ادارہ صحت بھیجتی ہے جس میں یونیسیف اور دیگرادارت تعاون فراہم کرتے ہیں، اس ویکسین کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کو یقینی بنایاجاتاہے۔