اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):علاقائی کشیدگی کے تناظر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے وزیرِ خزانہ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے اجلاس میں بتایاگیاہے کہ فی الحال ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں اور کسی فوری بحران کا خطرہ نہیں تاہم بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر صورت حال کی مسلسل نگرانی پر زور دیا گیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیرکویہاں جاری بیان کے مطابق ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے پیشِ نظر وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،یہ کمیٹی وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔
اس میں اہم وفاقی وزارتوں، ریگولیٹری اداروں اور توانائی کے شعبے سے وابستہ ماہرین شامل ہیں،کمیٹی کا مقصد ملک میں توانائی کی صورتحال پر گہری نظر رکھنا اور کسی بھی ممکنہ بحران سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔ کمیٹی کو عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور رسد کے تسلسل پر گہری نظر رکھنے، قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے زرِ مبادلہ پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کا جائزہ لینے، کسی بھی ممکنہ سپلائی بحران سے بچنے کے لیے پیشگی حکمتِ عملی تجویز کرنے اور طویل کشیدگی کی صورت میں مالی اثرات کا تفصیلی تجزیہ پیش ککرنے کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیرِ خزانہ کی زیرِ صدارت ہوا۔ اجلاس میں عالمی اور مقامی مارکیٹ کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ کمیٹی نے اطمینان کا اظہار کیا کہ فی الحال ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں اور کسی فوری بحران کا خطرہ نہیں۔ تاہم، بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر صورت حال کی مسلسل نگرانی پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک ورکنگ گروپ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے گا، جبکہ مکمل کمیٹی ہر ہفتے اجلاس کر کے وزیراعظم کو سفارشات پیش کرے گی۔ پیٹرولیم ڈویژن کو سیکریٹریٹ کے فرائض سونپے گئے ہیں۔ اجلاس میں توانائی کے تحفظ، مارکیٹ میں استحکام اور قومی مفاد کے تحفظ کے لیے حکومتِ پاکستان کے عزم کا اظہار کیا گیا۔