ملک میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کے فروغ سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا شمولیتی سرمایہ کاری پاکستان ایکسپو 2020کی افتتاحی تقریب سے خطاب

100

اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کے فروغ سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی، شمولیتی سرمایہ کاری میں تمام شعبوں بالخصوص خواتین پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے، کرپشن سے بچائو، کارکردگی میں اضافہ اور نظم و نسق پر توجہ دینے سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، موجودہ حکومت روزگار اور تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ان شعبوں میں عدم مساوات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو شمولیتی سرمایہ کاری پاکستان ایکسپو 2020کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، ہم سب کو کورونا سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد جاری رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود معیشت بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو اس وقت ملک کو 20 ارب ڈالر کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سامنا تھا، درآمدات زیادہ اور برآمدات کم تھیں، گزشتہ دور حکومت میں ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طریقے سے ایک سطح تک برقرار رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور بدانتظامی سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، معاشی ترقی کے لئے فنانشل ڈسپلن ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقدامات کے باعث ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، لاہور، کراچی اور فیصل آباد کے تاجروں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، صنعتوں کا پہیہ چل رہا ہے، محصولات اور روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مناسب قیمت پر چیزوں کی فراہمی سے سبسڈی نہیں دینا پڑتی، استحصالی نظام قانون سے معیشت ترقی نہیں کرتی، غریب طبقہ کی مالیاتی اداروں کے اقدامات میں شمولیت سے سبسڈی دینے میں کمی آتی ہے، موجودہ حکومت نے سکالرشپ دے کر تعلیم پر خصوصی توجہ دی، حکومت نے عوام کے ساتھ آئین میں دیئے گئے معاہدے پر عمل کیا، موجودہ حکومت روزگار اور تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ان شعبوں میں عدم مساوات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی معاشی ٹیم کے معیشت کے بحالی کے لئے اقدامات قابل تعریف ہیں، معاشی اعشاریئے بہتری کی راہ پر گامزن ہیں، پاکستان سٹاک ایکس چینج میں تیزی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعمیراتی صنعت پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کے فروغ سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی، جی ڈی پی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، دستاویزی معیشت وجود میں آئے گی، ٹیکسوں کی وصولی میں اضافہ ہو گا، ایس ایم ایز اور انٹر پرینیور شپ کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ غریب کو سیاست اور دیگر امور پر بحث مباحثہ سے سرو کار نہیں بلکہ اس کا مسئلہ مہنگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سے غریب لوگ چھوٹی چھوٹی رقوم کی منتقلی اور ادائیگی کے قابل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں نے اس حوالہ سے ایک پروگرام وضع کیا ہے جس پر مارچ سے عملدرآمد شروع کیا جائے گا، اس پروگرام کے تحت ادارہ جاتی سطح پر ادائیگیاں ڈیجیٹلائز کی جائیں گی تاہم بینکوں کو عوام کی سطح پر بھی ڈیجیٹلائزیشن کی سہولت فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ میں فصلوں کی انشورنس پر کام کرنا چاہئے، بینک قرضوں کی فراہمی میں آسانی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے رقوم کی منتقلی سے کرپشن میں کمی آئے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ان کو مالی طور پر بااختیار بنانا ضروری ہے، احساس پروگرام میں خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے، احساس پروگرام کے تحت مستحق خواتین کے اکائونٹس کھولے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں میں مخصوص افراد کی تربیت اور ان کی بھرتیاں یقینی بنائی جائیں، احساس پروگرام کے ذریعے مخصوص افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شمولیتی سرمایہ کاری میں تمام شعبوں بالخصوص خواتین پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے، مخصوص افراد کو معاشرے کا مفید حصہ بنانے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں، انہیں عام سکولوں میں تعلیم فراہم کرنی چاہئے تاکہ وہ اپنے مسائل کے ساتھ ساتھ دوسرے کے مسائل سے آگاہ ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کیلئے عالمی سطح پر مواقع پیدا ہوئے ہیں، باعزت طریقہ سے دنیا میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا ہے، غریب عوام کا خیال رکھا ہے، یہ درست سمت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کرپشن سے بچائو، کارکردگی میں اضافہ اور نظم و نسق پر توجہ دینے سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ تقریب سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے بھی خطاب کیا۔