اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):ملک میں گزشتہ ہفتہ کے دوران 9 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 19 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ پاکستان بیوروبرائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق 8 جولائی 2021 کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران مرغی کی قیمت میں 12.97 فیصد، کیلا3.72 فیصد، دال مونگ 1.81 فیصد،دال ماش 0.51 فیصد، دال مسور 0.34 فیصد، آٹا 0.22 فیصد، خشک پاوڈر0.07 فیصد، سرسوں کاتیل 0.05 فیصد اور ایندھن کے استعمال کیلئے لکڑی کی قیمت میں 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی۔
سالانہ بنیادوں پرٹماٹرکی قیمت میں 35.66 فیصد، دال مونگ 23.29 فیصد،آّلو16.38 فیصد، لہسن 4.07 فیصد، چکن 2.95 فیصد، نمک 0.89 فیصد اوردال مسور کی قیمت میں 0.07 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ۔مجموعی طورپر17 بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اتارچڑھاو کی بنیادپرصارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ ایس پی آئی کاتعین کیا جاتا ہے۔ 8 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتہ میں مشترکہ آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.07 فیصدکامعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
حکومت کی جانب سے مہنگائی پرقابوپانے کیلئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے زیراہتمام چاروں صوبوں اوراسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کی انتظامیہ کے تعاون سے مختلف اقدامات اٹھانے کے نتیجہ میں ختم ہونے والے ہفتہ میں 9 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 19 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا ، یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں کوویڈ 19 کی تیسری لہر کے تناظرمیں طلب اوررسد میں خلیج کے باعث اشیائے خوراک کی قیمتیں بلند ترین سطح پرہے ۔
حکومت نے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے باوجود صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مناسب سطح پر ر کھا ہے ، اوگرا کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کی سفارش کے باوجود سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی میں ایڈجسٹمنٹ کر کے قیمتوں میں اضافے کے اثرات کو کم کیا گیا ہے ، اوگرا بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث یکم مئی 2021سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کی سفارش کر رہی تھی تاہم عام لوگوں کی بھلائی اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی صورت میں پڑنے والا بوجھ سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی میں ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے خود برداشت کیا ہے، اس وقت پٹرولیم لیوی پچھلے 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔
حکومت پاکستان دیگر علاقائی و ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں صارفین کو سستا پٹرول اور ڈیزل فراہم کر رہی ہے تاکہ اشیا کی نقل وحمل پرٹرانسپورٹ کے اخراجات کم سے کم ہوں ۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے باوجود علاقائی ممالک کے برعکس پٹرول کی قیمت کے اثرات کو عام آدمی پر منتقل نہیں کیا گیا، اس وقت پاکستان میں پٹرول کی قیمت سری لنکا، نیپال، بنگلہ دیش، چین اور بھارت کے مقابلے میں کم ہے اور ان ممالک میں پٹرول کی قیمت 115 روپے 90 پیسے فی لیٹرسے 214 روپے 10 پیسے فی لیٹر ہے جبکہ پاکستان میں پٹرول 112 روپے 69 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔
پاکستان میں پٹرول کی قیمت کے مقابلے میں سری لنکا میں پٹرول کی قیمت 146 روپے 10 پیسےفی لیٹر، نیپال میں 169 روپے 10 پیسےفی لیٹر، بنگلہ دیش میں 165 روپے 80 پیسے فی لیٹر، بھارت میں 214 روپے 10 پیسےفی لیٹر، چین میں 181 روپے 60 پیسےفی لیٹر، انڈونیشیائ میں 115 روپے 90 پیسےفی لیٹر اور بھوٹان میں 145 روپے 70 پیسےفی لیٹر ہے۔
بھارت میں پٹرول کی قیمت کا تعین روزانہ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہر 15 دن کے بعد متعین کی جاتی ہیں اور حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کا بوجھ صارفین پر منتقل کرنے کی بجائے خود برداشت کرے۔