ملک میں گیس کی قیمت نہیں بڑھی، مشکل معاشی حالات میں غریب طبقہ پر کم سے کم بوجھ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے، ،وزیر مملکت مصدق ملک

82

اسلام آباد۔8جولائی (اے پی پی):وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں گیس کی قیمت نہیں بڑھی، مشکل معاشی حالات میں غریب طبقہ پر کم سے کم بوجھ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے، گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت کم رکھنے کی تجویز دی ہے، غریب طبقہ کے ریلیف کیلئے تجاویز سے متعلق حتمی فیصلہ کابینہ کرے گی، ملک موجودہ حالات میں امیر اور غریب کیلئے یکساں سبسڈی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس کی قیمت نہیں بڑھی، اس حوالہ سے افواہیں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی حکومت ختم ہونے سے پہلے اوگرا کو قیمتیں بڑھانے کا اختیار دے دیا تھا، عمران خان قانون بنا گئے کہ اوگرا کی سفارش کردہ قیمت 40 دن کے بعد نافذ العمل ہو گی، اس قانون کے بعد حکومت کے پاس صرف ایک اختیار ہے کہ وہ غریب عوام کو ریلیف دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں سوئی سدرن گیس کمپنی اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے چاروں صوبوں میں گیس کی قیمتوں کے تعین سمیت دیگر امور طے کر لئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 30 فیصد لوگوں کے پاس گیس کنکشن ہے جبکہ 70 فیصد لوگ ایل پی جی استعمال کرتے ہیں اس کی قیمت گیس سے 4 سے 6 گنا زیادہ ہے، بڑے گھروں میں رہنے والے لوگ گیزر اور ہیٹر کا استعمال کرتے ہیں لیکن وہ ایل پی جی کے برابر قیمت ادا نہیں کرتے، انہیں استعمال شدہ گیس کی قیمت ایل پی جی کے تقریباً برابر ادا کرنی چاہئے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ مشکل معاشی حالات میں غریب طبقہ پر کم سے کم بوجھ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے، گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت کم رکھنے کی تجویز دی ہے، 50 فیصد غریب لوگوں کیلئے گیس کی قیمتیں کم ہوں گی یا مستحکم ہوں گی، غریب طبقہ کے ریلیف کیلئے تجاویز سے متعلق حتمی فیصلہ کابینہ کرے گی، ملک موجودہ حالات میں امیر اور غریب کیلئے یکساں سبسڈی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ امیروں کو مہنگی گیس خرید کر سستی کیسے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امیروں اور غریبوں کے حقوق برابر ہیں، غریبوں کو بچانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مصدق ملک نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور سوئی ناردرن گیس کمپنی نے ایک ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت ایک ہزار روپے مقرر کی ہے، غریبوں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہر سیاسی نقصان برداشت کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے گیس کے معاملہ سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی نہیں کی جبکہ ایل این جی کی قیمت 4 ڈالر سے 22 ڈالر کے دوران رہی اس وقت یہ نہیں خریدی گئی، اب ایل این جی قیمتیں 40 ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے اس حوالہ سے قانون میں تبدیلی بھی لائی جا سکتی ہے۔