لاہور۔14مارچ (اے پی پی):وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ ملک و فوج مخالف تحریک فساد کے ہوتے ہوئے قومی اتحاد نا ممکن ہے، پی ٹی آئی کو فرد واحد کو بچانے کی جنگ کی بجائے ملک بچانے کی بات کرنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسے سنگین چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے،دہشت گردی اور پاکستان کے تمام دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہوگا اور جہاں پر تحریک انصاف کا فسادی ٹولہ بیٹھا ہو جو مذمت بھی نہ کرے اور اپنی فوج پر چڑھ دوڑے، وہاں پر متحد ہونا بھی مشکل ہے۔
عظمی بخاری نے نیشنل ایکشن پلان کی تجدید پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک نیا نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینا ہوگا تاکہ دہشت گردی کا موثر انداز میں خاتمہ کیا جا سکے۔وزیراعظم نے دہشتگردی کے معاملے کو بڑی اچھی طرح ٹیک اپ کیا ہے اور حکومت اس مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔انہوں نے خیبر پختونخوا میں ہونے والے دھماکے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک ہم سب کی حفاظت کرے اور ملک و قوم کو ہر قسم کی دہشت گردی اور خطرات سے محفوظ رکھے۔ملک سب کا ہے، تحریک انصاف کو اپنے قیدی کی بجائے خیبر پختونخوا کے عوام کا خیال رکھنا ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ امن و امان برقرار رکھنا صوبائی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، اس سے یہ نہیں بھاگ سکتے۔انہوں نے پی ٹی آئی کے مجرمانہ طرزِ عمل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو حکومت کے ساتھ نہیں بٹھا سکتے، لیکن پی ٹی آئی کے باقی لوگ حکومت کے ساتھ مذاکرات کر سکتے ہیں۔
وزیراطلاعات نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سے ایک مذمت کا لفظ تک نہیں بولا گیا، حالانکہ اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو بی ایل اے کے خلاف بولنا چاہیے تھا۔عظمی بخاری نے حکومت کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی اور کسی کو بھی ملک کے امن و استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572602