فیصل آباد۔5جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ اپنے ملک کو جلانا کسی طرح بھی سیاسی اختلاف نہیں، جلانے والے جلاتے اور ہم بنانے والے بناتے رہیں گے، نئی بستیاں آباد ہونے سے جلد ملک میں ترقی اور خوشحالی کا آغاز ہوگا،9 مئی کو بلوائیوں، شرپسندوں، دہشت گردوں کے سرکش ٹولے نے جناح ہاؤس کو آگ لگائی،ریڈیو پاکستان کی عمارت کو خاکستر کردیا، سوات موٹروے ٹول پلازہ نذر آتش کیا گیا، راولپنڈی میٹرو بس سٹیشن راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا، میانوالی میں ایم ایم عالم کے اس طیارے کے ماڈل کو آگ لگادی گئی جس نے چند منٹوں میں 5 بھارتی جہاز مار گرائے تھے،
ایدھی ایمبولینسوں کو تباہ کردیا گیا، پشاور میں 150 زندہ جانوروں کو جلاکر بھسم کردیا گیا، دیر میں سکول کی عمارت، حساس اداروں کے دفاتر بھی نہ بخشے گئے، حتیٰ کہ سرکش بلوائی جی ایچ کیو کے گیٹ پر چڑھ دوڑے،انہوں نے دنیا میں پاکستان کی جو تصویر پیش کی اس سے پاکستان کے دشمن تو شاید خوش ہوئے ہوں لیکن انہوں نے دنیا بھر میں محب وطن پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکادیئے اسلئے اب ہمیں یہ بتانا ہوگا کہ اگر ملک کو جلانے والے اکٹھے ہوسکتے ہیں تو خیبر سے کراچی تک ملک کو بچانے اور بنانے والے بھی اکٹھے ہیں لہٰذا اب شرپسندوں اور ملکی ترقی کے دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا ئے گا اور جنہوں نے 2018 سے 2022 تک ملک کا ستیاناس کرکے اسے ڈیفالٹ کی حد تک پہنچایا اور آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھ کر مہنگائی کا طوفان برپا کیا انہیں دوبارہ سیاست میں آنے اورقوم کی قسمت سے کھیلنے کا موقع نہیں دیا جا ئے گا۔
وہ پیر کی سہ پہر ساہیانوالہ انٹر چینج فیصل آباد کے قریب 500/132کے وی گرڈ اسٹیشن علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے جو 22 ایکڑ رقبے پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ کی زیر نگرانی20.7ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا ئے گا اور اس کی تعمیر جنوری 2025 میں مکمل ہوگی جس سے چائینہ پاکستان اقتصادی راہداری کے 2اہم منصوبوں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد اور ایم تھری انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں لگائی جانے والی صنعتوں کو بجلی کی مسلسل فراہمی اور بہتر وولٹیج پروفائل کے ساتھ یہ گرڈ سٹیشن 600 میگا واٹ کی لوڈ ڈیمانڈ کو بھی پورا کرے گاجبکہ سپیشل اکنامک زون میں یہ منصوبے صنعتوں کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کریں گے جس سے ریجن بھر میں روز گار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے ، اس منصوبے کی تکمیل سے ریجن میں بجلی کی طلب کو مؤثر طریقے سے پورا کیا جا سکے گا نیزیہ منصوبہ ٹیکسٹائل،فارما سیوٹیکل، انفارمیشن ٹیکنالوجی،کیمیکل،آٹو موٹیو اور سروسز کمپلیکس جیسی صنعتوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا جس سے علاقے میں روز گار کے وسیع نئے مواقع پیدا ہونے سمیت اس سے سماجی و اقتصادی ترقی کے علاوہ قومی معیشت کے استحکام میں بھی معاونت ملے گی۔
انجینئر خرم دستگیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے چاغی پہاڑ کے ماڈل جو پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کی علامت و یادگار تھا اس کو بھی آگ لگادی اور یہ ثابت کیا کہ جو کام ہمارا دشمن 75 سال میں نہیں کرسکا وہ انہوں نے کردکھایا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ تباہی کی ہیڈ لائن بنیں حالانکہ ہیڈ لائن یہ ہونی چاہیے تھی کہ 20 ارب کی لاگت سے جس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے وہ ملکی معاشی ترقی، اقتصادی استحکام، قوم کی تقدیر بدلنے اور غربت و بیروزگاری کے خاتمہ میں معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس گرڈ سٹیشن کی ریکارڈ مدت میں تکمیل کی جا ئے گی جس کے ساتھ ڈیڑھ کلومیٹرگٹی بروتھا ٹرانسمشن لائن کو بھی این ٹی ڈی سی کے زیر اہتمام مکمل کیا جا ئے گا۔خرم دستگیر نے کہا کہ سی پیک ملکی تقدیر بدلنے سمیت خطہ میں گیم چینجر ثابت ہوگا جس میں چینی سرمایہ کار بھاری سرمایہ کاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے چین سے تعلقات فولاد سے بھی زیادہ مضبوط ہیں جنہیں اور مضبوط، مربوط، مستحکم کیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم چائنہ سے آنیوالے سرمایہ کاروں کو گیس اور وافر بجلی فراہم کریں گے تاکہ ان کی انڈسٹریاں چل اور ہمارے بیروزگار نوجوانوں کو بہترین روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ان کا جلانے والوں کو پیغام ہے کہ وہ جلاتے جائیں ہم عوام سے مل کر بناتے جا ئیں گے،یہی نہیں بلکہ جلانے والوں کو دوسروں کی جگہ پر اپنے ناموں کی تختیاں لگوانے کا بھی شوق ہے اسلئے بیشک وہ تختیاں لگالیں لیکن عوام کو ملک و قوم کیلئے کچھ کرکے بھی دکھائیں۔انہوں نے کہا کہ دو تین سال پہلے فیڈمک فیصل آباد میں نہ بجلی تھی، نہ گیس تھی، نہ سڑکیں تھیں، نہ ہی چار دیواری تھی لیکن اب ہم نے ان تمام چیزوں کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب اپریل 2022 کے بعد بنانے والے آگئے ہیں جو بناتے اور اپنے اپنے حصے کا چراغ جلاتے رہیں گے تاکہ ملک کومایوسی کی دلدل سے نکال کر تعمیر و ترقی کی نئی شاہراہوں پر گامزن کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں جب سے پاکستان بنا ہے تب سے جلانے اور بنانے والوں کے درمیان مقابلہ چلتا آرہا ہے اور ہمیشہ جیت بنانے والوں کی ہی ہوئی ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ ہم ملک بھر میں توانائی کے منصوبے شروع کررہے ہیں اور چند دن پہلے انہوں نے مٹیاری میں تھر سے لیکر مٹیاری تک ریکارڈ ٹائم میں ٹرانسمشن لائن مکمل کی ہے، اسی طرح مٹیاری سے لاہور شمال جنوب ٹرانسمیشن لائن کو بلوکی تک مکمل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ بنانے اور جلانے والوں کی سوچ کا فرق ہے کیونکہ جلانے والوں کے پاس نیت ہے، نہ سمت، نہ حرکت اور نہ ہی صلاحیت، مگر اس کے برعکس بنانے والوں نے تھر مٹیاری بنایا، داسو ڈیم کی کب سے پلاننگ ہوئی ہوئی ہے مگر ہم سے پہلے کسی نے اس کی طرف توجہ نہیں دی لیکن اب ہم ہی یہ پراجیکٹ بھی شروع کرنے جارہے ہیں، ہم نے مانسہرہ میں لائنیں بچھائیں کیونکہ بنانے والے آگئے ہیں اور اب ہم اہل نظر کیلئے تازہ بستیاں آباد کرنے جارہے ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ جو منصوبے نواز شریف دور میں ادھورے رہ گئے تھے اسے شہباز شریف مکمل کررہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب ہم سندھ اور بلوچستان کی خوشحالی کیلئے بھی ایسے ہی بڑے بڑے منصوبوں کا آغاز کرنے جارہے ہیں اوراوچ، مانسہرہ کی باری بھی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یقین ہے کہ اللہ نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی لکھ دی ہے لیکن اللہ بھی اس قوم کی مدد کرے گا جن میں اپنی مدد آپ کرنے کا جذبہ ہو،اللہ کبھی بھی جلانے والوں کی مدد نہیں کرتا کیونکہ بنانے والے اپنا سبز ہلالی پرچم فضا کی بلندیوں پر لہرانا چاہتے ہیں ۔خرم دستگیر نے کہا کہ ان کی ملکی عوام سے استدعا ہے کہ جلانے والوں کا ساتھ دیکر اپنی مدد آپ نہیں ہوسکتی کیونکہ انہی لوگوں نے2018 سے 2022 تک ملکی ترقی میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جن کی وجہ سے 10 ارب والے پراجیکٹ کی لاگت اب مہنگائی اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے بڑھ کر 100 ارب ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ہم اندھیرے کی شکایت کرتے ہیں وہیں ہمیں اپنے اپنے حصے کی شمع بھی جلانی چاہیے اور ملک و قوم کے ساتھ مخلص لوگوں کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ وہ این ٹی ڈی سی کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ ٹرانسمشن لائنز پر کام جلد شروع اور اسے کم سے کم وقت میں مکمل کریں تاہم اس ضمن میں جو فارن ایکسچینج کے مسائل ہیں وہ اس سلسلہ میں جلد وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کرکے اس کا کوئی حل نکال لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 2013سے2018 تک ملک سے دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا، موٹر ویز، سڑکیں، ایکسپریس ویز، یونیورسٹیاں، ہسپتال بنائے اور آئندہ بھی اسی برق رفتاری سے عوامی خدمت کا سفر جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل ترین حالات میں چیلنج یہ ہے کہ ہم شکایت کرنے کی بجائے تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں اور ساتھ ہی تعمیر کرنیوالوں کی تعریف بھی کریں کیونکہ جہاں خامیاں ہیں وہیں بڑی خرابیوں کے ساتھ بہت سی خوبیاں بھی موجود ہیں اسلئے اگر ہم خوبیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے تو خامیوں اور خرابیوں پر بھی قابو پالیا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں مہنگائی کا چیلنج درپیش ہے وہیں ملک کی مستقبل کی ترقی کیلئے اینٹیں بھی رکھی جارہی ہیں جن کو سراہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک24 کروڑ عوام کی دعاؤں، محنت اور ہمت سے ترقی کرے گا اور پاکستان کا پرچم ہمیشہ سربلند رہے گالہٰذا ہمارا کام یہ ہے کہ ہم اپنے ملک اور پرچم کی عظمت کیلئے جو کرسکتے ہیں وہ کریں۔
وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر خان نے مذکورہ منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس گرڈ سٹیشن کی تعمیر سے صنعتوں کو نمایاں طور پر تقویت ملے گی۔انہوں نے این ٹی ڈی سی کے منصوبوں کی جلد تکمیل کو سراہا اور گرڈ سٹیشنز اور ٹرانسمیشن لائنز کے نئے منصوبے شروع کرنے پر این ٹی ڈی سی مینجمنٹ کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ گرڈ سٹیشن اور بجلی کے دیگر منصوبوں کیلئے میٹریل کی درآمد میں زرمبادلہ سے متعلق مسائل کو فوری طور پر حل کرایا جائے گا۔انہوں نے ایم ڈی این ٹی ڈی سی کو ہدایت کی کہ اس منصوبے کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کیا جائے۔
منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر رانا عبدالجبار خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ رواں مالی سال کے دوران فیصل آباد کیلئے این ٹی ڈی سی کا تیسرا اہم منصوبہ ہے جو نہ صرف توانائی کے شعبے کو فروغ دے گا بلکہ علاقے میں سماجی و اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ این ٹی ڈی سی اپنے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے سرگرم عمل ہے اوردو اہم منصوبے 220 کلومیٹر طویل 500 کے وی تھر مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور30کلومیٹر طویل پولان جیوانی (گوادر) ٹرانسمیشن لائن کو پہلے ہی ریکارڈ وقت میں مکمل کیا جا چکا ہے۔
گرڈ سٹیشن کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں چینی سرمایہ کاروں، سی ای او فیسکو انجینئر محمد بشیر، سی ای او فیڈمک تنویر جبار، اہم سیاسی شخصیات، مقامی عمائدین، این ٹی ڈی سی کے افسران، کنٹریکٹرز اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔