ملک کو سویابین کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کااعلان خوش آئند ہے،ڈاکٹر سجاد ارشد

380
ملک کو سویابین کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کااعلان خوش آئند ہے،ڈاکٹر سجاد ارشد

فیصل آباد۔ 29 دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں پولٹری کا شعبہ عالمی معیا ر تک پہنچ چکا ہے اور اب حکومتی اقدامات سے اس کو ٹیکسٹائل کے بعد ملک کی دوسری بڑی صنعت بنانے کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے قائم مقام صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے ورلڈ ویٹرنری پولٹری ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پولٹر ی کے بارے میں بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا عنوان ”پولٹری ہیلتھ چیلنجز ان پاکستان“ تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ پاکستانی پولٹری کی بعض مصنوعات کو عالمی سطح پر بہت پذیرائی ملی ہے تاہم اس کی بڑے پیمانے پر برآمد کیلئے سپلائی چین کی بحالی کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں اور اس سلسلہ میں حکومت کو پولٹری سے متعلقہ فیڈ اور ادویات کی مقامی صنعت کو فروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے جامعہ زرعیہ کی طرف سے سویابین کی نئی اقسام تیار کرنے اور آئندہ تین سالوں میں ملک کو سویابین کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے جہاں دیہی غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی وہاں سستی پروٹین کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ فاضل پیداوار کو برآمد بھی کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی بہت سے ادارے انڈے اور چکن برآمد کر رہے ہیں لیکن اس کی برآمدات کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے سپلائی چین کی بحالی ضروری ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ہمیں پولٹری کے فروغ کیلئے ہنر مند افرادی قوت کی بھی ضرورت ہے تاکہ جدید طریقوں کے مطابق انڈوں اور چکن کی پیداوار کو بڑھایا جا سکے۔

ڈاکٹر سجاد ارشد نے خاص طور پرورلڈ ویٹرنری پولٹری ایسوسی ایشن کے پاکستان چیپٹر کے صدر ڈاکٹر حنیف نذیر، جنرل سیکرٹری کاشف سلیمی اور میڈم فرزانہ رضوی کی کاوشوں کو بھی سراہا۔