لاہور۔29اکتوبر (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر پاکستان علما کونسل نے علما و مشائخ سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا، پاکستان علما کونسل نے مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم راستے کھول دے اور مذاکرات کو مثبت سمت پہنچانے کی کوشش کرے ، تشدد مسائل کا حل نہیں ہوتا ، تشدد کی بنا پر قائم تحریکیں قائم نہیں رہتیں، ہر مسلمان رسول اکرمﷺ کی ناموس رسالت و عقیدہ ختم نبوت کا چوکیدار ہے ، علما و مشائخ سے رابطوں کا آغاز کیا ہے ، پاکستان سعودی عرب تعلقات لازوال ہیں، سعودی عرب کی قیادت کے شکر گزار ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے اندر جو صورتحال ہے اس پر پاکستان علما کونسل کے پلیٹ فارم سے ہم نے کوشش کی ہے کہ مذاکرات سے معاملات کو حل کیا جائے ، تشدد ، راستے بند کرنا ، توڑ پھوڑ کرنا، لوگوں کو نقصان پہنچانا ، سلامتی کے اداروں کے افراد کو نشانہ بنانا، پولیس کو نشانہ بنانا ، یہ خون جو بہا ہے یا بہہ رہا ہے وہ خواہ کسی جماعت کے کارکن کا ہو یا پولیس والوں کا ہو ،یہ نقصان پاکستان کا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان علما کونسل نے تمام مکاتب فکر کے قائدین سے رابطوں کا سلسلہ شروع کیا ہے ، ہماری کوشش ہے کہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں ، حکومت نے کہا ہے کہ جو مطالبات آئے ہیں اس پر بات چیت کرنے اور کچھ مطالبات ماننے کو بھی تیار ہیں، کسی کو بھی غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے جس نے بھی کلمہ پڑھا ہے وہ ناموس رسالت و عقیدہ ختم نبوت کا چوکیدار ہے ، ہمارا سب کچھ ہمارے آقا ﷺ کی عزت ، ناموس اور عقیدہ ختم نبوت پر قربان ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کبھی مسائل کا حل نہیں ہوتا مذاکرات کی طرف جانا چاہیے ، متشدد تحریکوں کا انجام ساری دنیا نے دیکھا ہے ۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ ، او آئی سی ، دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر اسلامو فوبیا اور ناموس رسالت کے مسئلہ پر نہ صرف بات کی ہے بلکہ پاکستان کی قرارداد کے اوپر او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر اس قرار داد کی توثیق کی کہ اقوام متحدہ میں مقدسات کی توہین پر قانون سازی کی جائے ، ملک بھر کے علما و مشائخ سے التماس کرتے ہیں کہ راستے کھولے جائیں ، مذاکرات کیے جائیں ، معاملات کو افہام تفہیم کے ذریعے حل کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات لازوال ہیں ، سعودی عرب نے مالی اور تیل کے معاملات میں جو تعاون کیا ہے اس پر سعودی عرب کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، جلد سعودی عرب سے سرمایہ کاروں کا اعلی سطحی وفد پاکستان آ رہا ہے ، وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب بہت کامیاب رہا ہے ، سعودی عرب کی قیادت نے ثابت کیا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کے مشکل حالات کا ساتھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی سلامتی و استحکام پاکستان کی سلامتی و استحکام ہے ، سعودی عرب کی قیادت اور ارض حرمین شریفین ہمارے لیے خط احمر ہے ، پاکستان نے ہمیشہ سعودی عرب پر حملوں کی مذمت کی ہے اور سعودی عرب کی سلامتی ، دفاع اور استحکام کیلئے ہم سعودی عرب کی قیادت اور عوام کے شانہ بشانہ ہیں۔