اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش اور اس کے نتیجے میں دریائوں اور ندی نالوں میں پانی کےبہائو میں اضافے اور پہاڑی وادیوں میں گلوف کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)نے ممکنہ خطرات کے تدارک کیلئے ایڈوائزری جاری کر دی۔
این ڈی ایم اے کی مون سون اپڈیٹ کے مطابق دریائے سندھ (گڈو، سکھر) کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جاری رہنے کا امکان ہے۔ خیبرپختونخوا (گلیات، چترال، سوات، شانگلہ، بونیر، کوہستان، ایبٹ آباد، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، کرم، لکی مروت، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، کرک اور وزیرستان)، پنجاب (مری، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہائوالدین، حافظ آباد، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، شیخوپورہ، قصور، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ اور بھکر)، گلگت بلتستان (دیامر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے اور شگر)، آزاد جموں و کشمیر (نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور) اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ بارش کے باعث خیبرپختونخوا، شانگلہ، پنجاب، جی بی، کشمیر اور اسلام آباد کے ندی نالوں میں پانی کے بہائو میں اضافے کا امکان ہے۔ خیبرپختونخوا، پنجاب، گلگت اور کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے۔
گلگت بلتستان کے دریائوں اور ندی نالوں میں بہائو میں اضافے اور پہاڑی وادیوں میں گلوف کے واقعے کا زیادہ امکان ہے۔ این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ خطرات کے تدارک کیلئے عوام کی پیشگی اطلاع و حفاظتی تدابیر کی تشہیراور حساس علاقوں کیجانب ٹریفک کی منظم نگرانی کی جائے. ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشینری تیار رکھیں۔ نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ کہ نقل مکانی کیلئے انتظامات کیے جائیں۔