اقوام متحدہ ۔ 25 اکتوبر (اے پی پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کے ساتھ بھارت کی طرف سے کنڑول لائن پر سیز فائرکی خلاف ورزیوں میں تیزی سے اضافہ خطہ کے امن کے لئے خطرناک ہے، اس لئے متنازعہ علاقہ میں امن و استحکام کے لئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے گروپ کو مستحکم بنایا جائے ۔ انہوں نے یہ تجویز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں یو این انڈر سیکرٹری جنرل فار پیس کیپنگ لاکروایکس سے الوداعی ملاقات کے دوران دی ۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت کی جانب سے5 اگست کے اقدام اور مقبوضہ وادی میں مسلسل کرفیو کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی حالیہ جارحانہ کارروائیوں کے پیش نظر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے گروپ (یواین ایم اوجی آئی پی) کا کردار اور بھی اہم ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج نے 2018 کے دوران کنٹرول لائن پر سیز فائر کی 3 ہزار سے زائد خلاف ورزیاں کیں جس کے نتیجہ میں 58 شہری شہید اور بڑی تعداد میں زخمی ہوئے اور موجودہ سال میں بھی یہ خطرناک رحجان جاری ہے۔بھارتی فوج نے 2019ء کے دوران سیز فائر کی 2608 خلاف ورزیاں کیں جس سے 44 شہری شہید ہوئے۔ انہوں دنیا بھر میںاقوام متحدہ کے زیر انتظام امن و استحکام کے فروغ کے لئے پاکستان کے قائدانہ کردار کا اعادہ کیا جس پر پاکستان کو فخر ہے ،جو عالمی امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے پاکستان کے مستحکم کردار کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کی خاطر پاکستان کے 156بہادر فوجیوں نے فرائض کی ادائیگی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔انہوں نے کہا اقوام متحدہ میں میری ذمہ داریوں کے دوران پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے خواتین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے جس پر مجھے خوشی ہے۔ اقوام متحدہ اور پاکستان نے گزشتہ دسمبر میںخواتین کی شرکت کا 15 فیصد ہدف پورا کیا ملیحہ لودھی اقوام متحدہ میں سفیر کے طور کام کرنے والی پاکستان پہلی خاتون ہیں جو 31 اکتوبر کو سبکدوش ہورہی ہیں۔
mar/jav/hab 1242