28.8 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 24, 2025
ہومقومی خبریںممنوعہ تجارتی معاہدوں پر سخت کارروائی کا عندیہ ، کمپٹیشن کمیشن کی...

ممنوعہ تجارتی معاہدوں پر سخت کارروائی کا عندیہ ، کمپٹیشن کمیشن کی جانب سے ساڑھے 7 کروڑ روپے تک جرمانے کی وارننگ

- Advertisement -

اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی)نے نجی کاروباری اداروں اور کمپنیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کمیشن سے پیشگی اجازت یا چھوٹ (ایگزیمپشن)حاصل کیے بغیر ایسے کسی بھی کاروباری معاہدے سے گریز کریں، جو کہ کمپٹیشن کے قوانین کے مطابق ممنوع ہیں۔

قانون کے مطابق، ایسے کاروباری یا تجارتی معاہدے جن میں مسابقی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہو، ساڑھے سات کروڑ روپے یا کمپنی کے سالانہ ٹرن اوور کے 10 فیصد تک جرمانے ہو سکتا ہے۔کمیشن کے مشاہدہ میں آیا ہے کہ بعض کمپنیاں اپنے ہول سیلرز، ڈیلرز، ایجنٹس اور ریٹیلرز کے ساتھ ایسے معاہدے کر رہی ہیں جن میں کمپنی کے نان ڈیلرز کے ساتھ کاروبار نہ کرنے جیسی شرائط شامل ہوتی ہیں۔ ان معاہدوں میں قیمت طے کرنے، مارکیٹ کی تقسیم یا ایسی دیگر شرائط شامل ہوتی ہیں جو آزادانہ مارکیٹ میں مقابلے کو محدود یا مسخ کرتی ہیں ، جو کہ کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی خلاف ورزی ہے۔

- Advertisement -

کمیشن نے واضح کیا کہ مختلف سطحوں پر کام کرنے والے کاروباری اداروں ، کمپنیاں اور ڈسٹری بیوٹرز ، ہول سیلرز کے مابین ایسے معاہدے، جو مارکیٹ میں مسابقت کو روکنے یا متاثر کرنے کا سبب بنیں، بنیادی طور پر کالعدم تصور کیے جاتے ہیں، جب تک کہ انہیں کمیشن کی جانب سے باقاعدہ استثنیٰ نہ ملے۔

ایسا استشنیٰ یا چھوٹ صرف صورت میں دیا جا سکتا ہے اگر کمیشن کے جائزہ کے مطابق معاہدہ پیداوار، تقسیم، کارکردگی یا تکنیکی و اقتصادی ترقی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، تو اسے مشروط اجازت دی جا سکتی ہے۔ کمپنیاں ایکٹ کے سیکشن 5 کے تحت کمیشن کو استثنیٰ کی درخواست جمع کرا سکتی ہیں۔مسابقتی کمیشن کا بنیادی مقصد تمام اقتصادی شعبوں میں آزاد اور منصفانہ مقابلے کو فروغ دینا ہے، تاکہ مارکیٹ میں جدت اور مؤثر کارکردگی کی حوصلہ افزائی ہو اور صارفین کو استحصال سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600929

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں