مواخات کے فلسفے سے ہی معاشرے سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، ڈاکٹر سجاد ارشد

137
Dr. Sajjad Arshad
Dr. Sajjad Arshad

فیصل آباد ۔ 03 فروری (اے پی پی):فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے قائم مقام صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا ہے کہ مواخات کے فلسفے سے ہی معاشرے سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے اور اس سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری اخوت سے بھر پور تعاون کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اخوت کے چیف کو آرڈی نیٹر ابوبکر سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ بلا سود چھوٹے قرضوں سے غریب طبقہ کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر کے ممبر صاحب حیثیت ہیں مگر اُن کو بھی بے شمار مسائل کا سامنا ہے جبکہ موجودہ معاشی صورتحال نے عام آدمی کیلئے جینا مشکل بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25/30ہزار میں ایک خاندان کا گزارہ ممکن نہیں تاہم وہ اخوت کے تعاون سے اپنی آمدن میں اضافہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے اخوت کے پلیٹ فارم سے لوگوں کو کھانا کھلانے اور کاروبار کیلئے قرضے دینے کے علاوہ تعلیم کے شعبہ میں طویل المدتی سرمایہ کاری کا بھی ذکر کیا جس کے ذریعے نوجوان بچوں کی نہ صرف اخلاقی تربیت کی جاتی ہے بلکہ انہیں مختلف قسم کے ہنر سکھلا کے اپنا ذاتی کاروبار شروع کرنے کے بھی قابل بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اخوت کی طرف سے نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دینے کو بھی سراہا اور کہا کہ اس وقت ہم سافٹ وئیر کی برآمد سے صرف ڈیڑھ ارب ڈالر کما رہے ہیں جبکہ انڈیا ڈھائی سو ارب ڈالر کما رہا ہے۔

انہوں نے اخوت کے چیف کو آرڈی نیٹر کے بروقت دورے کو سراہا اور کہا کہ رمضان المبارک کے دوران چیمبر کے ممبران بلا سوچے سمجھے زکوۃ غیر مستحق افراد کو بھی دے دیتے ہیں تاہم وہ کوشش کریں گے کہ زیادہ سے زیادہ زکوۃ اخوت کے ذریعے مستحق خاندانوں تک پہنچے۔ انہوں نے بتایاکہ ان کے گھر سے الائیڈ ہسپتال تک ڈھائی کلومیٹر کے فاصلے پر 7دستر خوان ہیں۔ اُن کی رہائش کے قریب دستر خوان پر پہلے ڈیڑھ سو لوگ کھانا کھاتے تھے جبکہ اب اُن کی تعداد بڑھ کے 500سے بھی تجاویز کر گئی ہے۔ انہوں نے اخوت کی سو فیصد وصولیوں کو سراہا اور کہا کہ یہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں ایک ریکارڈ ہو گا جس کیلئے ڈاکٹر امجد ثاقب اور اُن کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔

اخوت کے چیف کو آرڈی نیٹر ابوبکر نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی وجہ سے غریب اور مستحق لوگوں کی امید زندہ ہے اور ہم مل کر کوشش کریں گے کہ اِن کو کاروبار شروع کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کا ذمہ دار اور مفید پیداواری حصہ بھی بنایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر امجد ثاقب کی اولین ترجیح فیصل آباد ہوتی ہے اور وہ بہت جلد فیصل آباد آئیں گے اور اس سلسلہ میں حتمی تاریخ چیمبر کی مشاورت سے طے کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 2001ء میں اخوت کی بنیاد رکھی گئی جبکہ 2003-05کے دوران اس کی رجسٹریشن ہوئی اور 2006ء میں اس نے عملی طور پر کام شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ قرض دینے کی ابتداء بھی فیصل آباد سے کی گئی تھی۔ پہلی دفعہ 8لاکھ روپے 85خاندانوں میں تقسیم کئے گئے جبکہ اب یہ رقم بڑھ کے ساڑھے بارہ ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکی ہے اور 4لاکھ سے زائد خاندان اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ یہ کام محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے مواخات کے فلسفے کے تحت کر رہے ہیں اور اُن کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی زکوۃ اور عطیات صرف اور صرف حقداروں تک پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں کا اعتماد ہے کہ 95فیصد قرض لینے والے از خود اخوت کی برانچوں میں آ کے قرض واپس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں بتاتے ہیں کہ آپ کو یہ قرض اس لئے مل رہا ہے کہ پہلے قرض لینے والوں نے وصول کی گئی رقم ذمہ داری سے واپس کی۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کیلئے 50ہزار سے 1لاکھ تک کا بلا سود قرضہ دیا جا تا ہے۔ انہوں نے چیمبر کے ممبروں سے کہاکہ اگر وہ کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو کاروبار کرنا چاہتا ہو تو وہ ضرور اُسے اخوت کی طرف بھیجیں۔

انہوں نے بتایا کہ روزگار کی طرح تعلیم پر بھی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے عباس پور کے تعلیمی ادارے کا خاص طور پر ذکر کیا جہاں ملک بھر سے بچے آتے ہیں۔ انہوں نے چیمبر کے ممبروں کی دعوت دی کہ وہ اس تعلیمی ادارے کو وزٹ کریں تاکہ وہ اِن بچوں کیلئے امید کی کرن بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کیلئے قرض دراصل اُن کی خوشحالی کی سمت پہلا قدم ہے لیکن نسلوں کی غربت ختم کرنے کیلئے ہمیں تعلیم پر توجہ دینا ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں آئی ٹی کے 6ماہ اور ایک سال کے کورس کرائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور میں اخوت کا مکمل کیمپس ہے جہاں دیگر مضامین کے علاوہ ہاسپیٹلٹی کے کورس بھی کرائے جا رہے ہیں کیونکہ صرف خیبر پختونخواہ سے انہیں 5لاکھ ہنر مند افرادی قوت کی ڈیمانڈ آئی ہے۔

اخوت کے انتظامی اخراجات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ دنیا کے 30سے 35فیصد کے برعکس اُن کے یہ اخراجات صرف 10فیصد ہیں۔ آخر میں نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی نے چیف کوآرڈی نیٹر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ڈاکٹر امجد ثاقب سے اُن کا تعلق دراصل اُن کی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ اور اثاثہ ہے۔ آخر میں ڈاکٹر سجاد ارشد نے مسٹر ابو بکر کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ اس موقع پر سابق صدر مزمل سلطان، حاجی محمد عابد اور بلال قدوس منج بھی موجود تھے۔