مواصلات اور تجارت کا چولی دامن کا ساتھ ہے،تجارتی فروغ کے لئے مواصلات کا شعبہ ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے ،نگران وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ

88
مواصلات اور تجارت کا چولی دامن کا ساتھ ہے،تجارتی فروغ کے لئے مواصلات کا شعبہ ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے ،نگران وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ

اسلام آباد۔13اکتوبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر مواصلات، ریلوے اور سمندری امور شاہد اشرف تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام لانےکیلئے مواصلات کے شعبے فعال کرادار ادا کر رہے ہیں، ملک میں سرمایہ کاری لانے کیلئے لائحہ عمل پر عمل کیاجا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورسنٹرل ایشیا واہ خان کوریڈورکو ٹنل کے ذریعے جوڑنے سے ملک کی قسمت بدل جائے گی اور بڑے پیمانے پر تجارت کے مواقع پیدا ہوں گے،بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں میں کمرشل قونصلرز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے، بیوروکریٹس کو تجارتی امورکا زیادہ تجربہ نہیں ہوتا، نگران وزیرنے مزید کہا کہ ملک میں نوجوانوں کو حکومتی سطح پر آئی ٹی کے شعبے میں حکومتی سرپرستی میں روزگار کے مواقع میسرآئیں گے۔ خیبرپختونخوا کے عوام کو موٹروے سے ڈائریکٹ ایئرپورٹ تک رسائی دی جائیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی کے کیپٹل آفس اسلام آباد کے دورے کے دوران نائب صدر ایف پی سی سی آئی و چیئرمین کیپٹل آفس امین اللہ بیگ، نائب صدر ایف پی سی سی آئی عمر مسعود الرحمن و دیگر ممبران سے ملاقات کے دوران کیا۔ ان کے ہمراہ دوسرے اعلیٰ افسران ںھی موجود تھے جبکہ ایف پی سی سی آئی کے سینیر نمائندگان اور سیاستدان بھی شریک تھے۔

ملاقات میں وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ کے تجارت کے لئے افغانستان میں امن و امان قائم ہونے کو اہم قرار دیا گیا ۔ دوسری طرف واہ خان کاریڈور جو روس سے تجارت کا مختصر اور اہم روٹ ثابت ہو سکتاہے علاوہ ازیں یہ سنٹرل ایشیا تک پہنچنے کا متبادل راستہ بھی ہے، کی تعمیر پر زور دیا گیا۔ ملاقات میں ایکسپورٹ اور امپورٹ کو بہتر کرنے کے لئے سفارتخانوں میں آن لائن ایپلیکشن کے نفاذ سمیت کئی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

نگران وفاقی وزیر شاہد اشرف تارڑ نے یقین دہانی کرائی کہ بزنس کمیونٹی کو درپیش تمام مسائل کووفاقی کابینہ اور ہر فورم پر اٹھاؤں گا۔ حکومت ہر شعبے میں شفافیت ، بہتری اور تیزی لانے کے لئے ایک مانیٹرنگ سسٹم لا رہی ہے ۔ وفاقی وزیر شاہد اشرف تارڑنے اس بات پر بھی زور دیا کہ بلیو اکانومی اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور تکنیکی اختراع کے طور پر کام کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت معاشی استحکام کیلئے اقدامات کر رہی ہے ۔ بیرونی سرمایہ کاری لانے کیلئے بھرپور کام کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارت اور مواصلات کا آپس میں گہرا تعلق ہے، امپورٹ ،ایکسپورٹ، ٹرانسپورٹیشن، ریلوے، شپنگ، سڑکوں سے متعلقہ مسائل کےحل کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔