موبائل پلازہ میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا،ترجمان ریسکیو 1122خیبر پختونخوا

67
Fire

پشاور۔ 22 جنوری (اے پی پی):پشاور کے علاقے صدر میں واقع موبائل پلازہ میں گزشتہ رات لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا،آگ نے پورے پلازہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اس وقت 130 سے زیادہ فائرفائٹرز اور 26 فائروہیکلز، 4 واٹر باؤزرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 بلال احمد فیضی نے کہا کہ آگ بجھانے کے لئے پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ اور خیبر سے فائر وہیکلز اور فائر فائٹرز کو طلب کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ موبائل سنٹر میں موجود بیٹریوں، یو پی ایس اور موبائل ایسسیریز پھٹنے سے آگ کی شدت بڑھی۔ آگ کی لپیٹ میں 60 سے زائد دکانیں اور درجنوں کاؤنٹرز آئے ہیں۔آگ کی شدت میں اضافے کے باعث فائر فائٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔آگ پر قابو پانے کےلئے ریسیکو اہلکاروں کے ساتھ پاک فوج کے جوان بھی موجود ہیں، جبکہ 70 فیصد آگ بجھا دی گئی ہے۔

کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل حسن اظہر حیات بھی پلازہ کے دورے پر پہنچے اور آگ پر قابو پانے کے عمل کا جائزہ لیا،اس موقع پر ان کے ساتھ ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر خطیر احمد بھی موجود تھے۔ متاثرہ عمارت کے قریب گھروں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔بلال احمد فیضی نے بتایا کہ ٹائم سنٹر میں 4 افراد سامان نکالنے کے لیے گئے اور پھنس گئے جنہیں نکال لیا گیا ہے۔فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ پانچ افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے، آگ بجھانے میں وقت لگ سکتا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ رات 2بجے سے موبائل پلازہ میں آگ بجھانے کا عمل جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل آپریشن ہے کیونکہ پلازہ کا صرف ایک داخلی دروازہ ہے اور اندر 200 کے قریب دکانیں ہیں اور اندر جانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔