موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین کا تعاون انتہائی ضروری ہے،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

65
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپنے عہدے سے مستعفی

اسلام آباد۔2مارچ (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔ قانون سازی پارلیمنٹ کی اولین ذمہ داری ہے جس کی سرانجام دہی کے لیے قوانین کے مسودوں کی تیاری کے مرحلے میں تحقیقی اور تکنیکی معاونت صروری ہے۔ قومی اسمبلی وفاقی اور صوبائی سطح پر قانون سازی کے مضمون کو کالج اور یونیورسٹی سطح کے نصاب میں شامل کرنے اور اسے اختیاری مضمون کے طور پڑھانے کی حمایت کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قائم تدوین لجسلیٹو ڈرافٹنگ اینڈ ریسرچ کلینک کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

سپیکر اسد قیصر نے تدوین پروگرام کے اجرا کو سراہتےکہا کہ دانشوروں، ماہرین قانون نویسی اور پارلیمنٹ کے درمیان تعاون عوامی فلاح و بہبود کے لے موٹر قانون سازی کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے منطق ریسرچ انسٹیوٹ کے جانب سے تدوین کے نام سے شروع کیے جانے والے قانون نویسی پر تحقیقی پروگرام کے آغاز کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں کی جمہوری عمل میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے انہیں قانون نویسی اور قانون سازی کے عمل سے متعلق روشناس کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ قوانین کے مسودوں کو آسان اور قابل فہم زبان میں ہونا چاہیے تاکہ عوام پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کو سمجھ سکیں اور اس پر اپنی آرا دے سکیں۔

منطق ریسرچ سنٹر کی چیف ایگزیکٹو آفیسر فرزانہ یعقوب نے موثر قانون سازی کے لیے جامع مسودں کی تیاری کے لیے ماہرین کی کمی پر بات کرتے ہوے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے سینئر افسران کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس میں تدوین کے قیام کے لیے خصوصی تعاون کو سراہا۔ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب عائشہ چوہدری نے تدوین کے قیام کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کردار کو سراہا اور کہا کہ تحقیق موثر قانون سازی کے لیے کلیدی اہمیت کی حامل ہے اور تدوین ملک کے نوجوانوں کے لیے قوانین کے مسودوں کی تیاری کی تربیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگی۔

سیکرٹری قومی اسمبلی سید طاہر حسین نے کہا کہ قومی اسمبلی میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا لیجسلیٹو ریسرچ انسٹیٹیوٹ ہے جو عوامی نمائندوں کو قانون سازی کے لیے تحقیق پر مبنی تجاویز دے گا۔ انہوں نے کہا کہ تدوین تمام عوامی نمائندوں کو معیاری قانون سازی میں معاونت فراہم کرے گا۔اجلاس میں ریسرچ سوسائٹی آف لاء (آر ایس ائی ایل) کے سربراہ احمر علی صوفی، ڈاکٹر شاہد محمود، سینئر قانون دان، ذوالفقار علی جہانگیر، سفیر نغمانہ اے ہاشمی ، پاکستان میں غیر ملکی سفارتی نمائندوں اور قومی اسمبلی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔