لاہور/ بلوکی ۔ 30 جولائی (اے پی پی) وفاقی وزیر اور وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سر سبز انقلاب کے تحت ملک میں جنگلات کا احاطہ وسیع کرنے کےلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ‘ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق جنگلات کی کٹا¶ کو روکنا‘ جنگلات کے شعبے کو ازسر نو متحرک کرنا اور جنگلات کے رقبے کو بڑھانا ماحولیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوںکے بڑھتے ہوئے چیلنجوں پر قابو پانے کا ایک م¶ثر طریقہ ہے ‘ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جن کو ماحولیات تبدیلی کے نقصانات کا سامنے ہے ‘ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ننکانہ میں ہیڈ بلوکی کے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا‘انہوں نے شجر کاری مہم 2020کے کے تحت لگائے گئے درختوں کی حالت کا جائزہ لینے کےلئے بلوکی کے جنگلات کے علاقے کا دورہ کیا جس کے تحت 515 ایکڑ رقبے میں 380000 پودے لگائے گئے تھے‘موسم بہار میں شروع کی گئی مہم کے دوران لگائے گئے درختوں کی مناسب دیکھ بھال کےلئے جنگلات کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کی تعریف کرتے ہوئے ملک امین اسلم نے کہا کہ پودوں کی بے مثال صحتمند نشونما دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے ‘ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران 250 ملین درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جسے عبور کر لیا گیا ہے جبکہ جولائی 2020 سے شروع ہونے والی مہم کے دوران ملک بھر میں200 ملین درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے‘ انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں بلین ٹری توسونامی پروگرام (بی ٹی ٹی پی) کے ذریعہ درخت لگا کرماحولیاتی، صحت، معاشرتی اور معاشی فوائد کے نتائج حاصل کر چکے ہیں‘یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس مہم کا دائرہ کار پورے ملک تک وسیع کر دیا ہے‘انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق صاف ستھرا اور سبز پاکستان کا مقصد لوگوں کو ہر سطح پر صحت اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے اور ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنا ہے ‘ ملک امین اسلم نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اس سال اپریل میں گرین پاکستان مہم کے تحت ایک پیکج کی منظوری دی ہے جس کا مقصد ملک میں گرین ایریا کو وسیع کرنا اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے‘جس کے تحت اب تک 86000 سے زائد آسامیاں پیدا کی جاچکی ہیں‘ جس سے موجودہ کورونا وباءکے باعث پیدا ہوئی بیروزگاری میں کمی واقع ہوئی ہے۔ملک امین نے کہا کہ دنیا آج اس بات کو قبول کرنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ جنگلات کی کٹائی‘ جنگلی حیات کی تباہی اور دنیا میں ماحولیاتی نظام میں تبدیلی وبائی امراض کی بنیادی وجہ ہے‘انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ ہم اس موسمی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔