موجودہ حکومت شفافیت میرٹ اور گڈ گورننس پر یقین رکھتی ہے، ڈریپ کا اپنے نظام کو ڈیجیٹلائیز کرنا اورای آفس متعارف کروانا ایک شفافیت اور گڈ گورننس کی جانب اہم قدم ہے،ڈاکٹر فیصل سلطان

111

اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے وزارت قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت شفافیت میرٹ اور گڈ گورننس پر یقین رکھتی ہے کیونکہ گھٹن والے نظام ترقی کےلئے سازگارنہیں ہوتے، ڈریپ کا اپنے نظام کو ڈیجیٹلائیز کرنا اورای آفس متعارف کروانا ایک شفافیت اور گڈ گورننس کی جانب اہم قدم ہے، دہائی کے پرانے ریکارڈوں کو ڈیجیٹلائز اور محفوظ کرنے سے یہ کسی بھی وقت قابل رسا ئی ہو جائے گا اوربروقت اور درست معلومات مہیا کرے گا جوکہ بڑاخوش آئند اور قابل ذکر اقدام ہے ۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی ) کے منیجمنٹ سسٹم کی دستاویز کی حوالگی اور ای آفس کے آغاز پر آ ن لائن خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیز تر اور بروقت خدمات اور معلومات کی فراہمی کی سہولت عمل ، طریقہ کار اور منصوبوں کے کام کو دھارے میں لانے کے ذریعے ہی ممکن ہوسکتی ہے جب بات دوا اور دیگر علاج معالجے کی ہو تو ، مصنوعات اور معلومات تک آسان رسائی اور ریگولیٹر پر اعتماد جس نے اس کی منظوری دیناہوتی ہے اس کی اعتباریت اور رسائی سب سے اہم پہلو ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ ماضی کے برعکس اب صورت حال یہ ہے کہ لوگوں نے اپنے کام کو صرف ایک ہی کلک پرکئی بار اپنی حاصل پیداوارکو بہتربنایا ہے۔ پھر ٹریک اور ٹریس پروڈکٹ لائف سائیکل میں نہ صرف اہم ہے بلکہ یہ کام کو صحیح سمت پر گامزن کرنے اور ریکارڈوں کا سراغ لگانے سے بھی اداروں کے کام کو برق رفتاری سے بڑھانے میں کارآمد ثابت ہوا ہے۔ہماری حکومت بدعنوانی کو برداشت نہیں کرتی اسی لئے ہم بدعنوانی کی نہ صرف حوصلہ شکنی بلکہ حقیقی فائدہ اٹھانے کے لئے اسے جڑ سے اکھاڑنے کو ہرصورت یقینی بنائیں گے ۔ ہمیں اپنے نظاموں میں بدعنوانی کے عوامل کی نشاندہی کرنا ہوگی اور ان عوامل کو ختم کرنا ہوگا۔ ریگولیٹری ماحول میں معلومات تک رسائی کے بغیر کام کا دستی نظام ہونا حکومت اور عوام دونوں کے لئے خطرناک ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں ڈریپ کے پاکستان انٹیگریٹڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کروانے ، ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزیشن اور ای آفس کے اقدامات کو سراہااور کہ ان اقدامات سے معلومات کی بروقت ا ور تیزترفراہمی ، شفافیت اور رسائی آسان ہوجائے گی ۔بلاشبہ یہ سب یو ایس ایڈ کی توسیع کردہ تکنیکی مدد سے ممکن ہوسکاہے جس پرہم ان کے تعاون کو سراہتے ہیں جس سے ایک مستحکم ریگولیٹری باڈی کو یقینی بناتے ہوئے عوامی صحت کو فائدہ ہو گا جس سے ہم پاکستانی عوام کے لئے علاج معالجے کی اشیا ء کی کوالٹی ، افادیت اور حفاظت کو مزید یقینی بنانے کے قابل ہوجائیں گے ۔ڈریپ کے روایتی نظام سے ای آفس میں تبدیل ہونے سے معلومات کی فراہمی آسان ہونے کے ساتھ ساتھ دفتری اخراجات اور وقت کی بچت ہوگیااسی لئے ڈریپ کوپورے جوش وجذبے کے ساتھ مکمل آٹومیشن کی طرف بڑھنا ہو گا۔