موجودہ حکومت نے بلوچستان کی ترقی کو ترجیحی فہرست میں اولین ترجیح پر رکھا ہے ، وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ کا قومی ورکشاپ سے خطاب

63

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے بلوچستان کی ترقی کو ترجیحی فہرست میں اولین ترجیح پر رکھا ہے ،یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے سی پیک سمیت مختلف منصوبوں پر کام کی رفتار بڑھانے کے لئے ایک ماہ کے قلیل عرصے میں دو مرتبہ بلوچستان کا دورہ کیا ۔

منگل کو بلوچستان کے حوالے سے قومی ورکشاپ کی صدارت اور خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بلوچستان کی ترقی کو ترجیحی فہرست میں سرفہرست رکھا ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے سی پیک سمیت مختلف منصوبوں پر کام کی رفتار بڑھانے کے لئے ایک ماہ کے قلیل عرصے میں دو مرتبہ بلوچستان کا دورہ کیا۔

قبل ازیں انہوں نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ کی طرف سے جو بیماری کے باعث ورکشاپ میں شرکت نہیں کر سکی بلوچستان پر قومی ورکشاپ کے ایک سو شرکاء کو خوش آمدید کہا جو صوبے کے مختلف علاقوں اور اضلاع سے آئے تھے۔ انہوں نے قومی ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ بلوچستان اور ملک کے دیگر صوبوں میں پانی کی قلت رواں سال کے اپریل اور مئی کے خشک ترین مہینوں کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بلوچستان کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں اور ہم نے آنے والے بجٹ میں بلوچستان کے لیے مختلف منصوبوں کے لئے بڑھی ہوئی رقم مختص کی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وفاقی حکومت آئندہ سال بلوچستان میں 300 ارب سے زائد کی لاگت سے 31 منصوبوں کی مالی معاونت کرے گی۔ سیکرٹری وزارت آبی وسائل ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ خشک سالی کے دوران زندگیاں بچانے کے لیے پانی کو محفوظ رکھنے کے لئے پالیسی کاجلد اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت نے ملک میں بجلی کے بحران سے نجات کے لیے ڈیموں اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام کی رفتار تیز کر دی ہے۔ آخر میں سوال وجواب کا سیشن ہوا جس میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے پانی اور بجلی سے متعلق سوالات کئے جن کے مشیر اور سیکرٹری نے تسلی بخش جوابات دئیے۔ وزارت آبی وسائل کے جوائنٹ سیکرٹری مہر علی شاہ نے بلوچستان بارے قومی ورکشاپ کے شرکاء کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔