مودی کی قیادت میں مسلمانوں کے خلاف جنگی جرائم کے بعد اب مذہب پر حملے شروع ہو گئے ہیں، ڈاکٹر قبلہ ایاز

146

اسلام آباد۔7جون (اے پی پی):اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز، پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین و رکن اسلامی نظریاتی کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ حسان حسیب الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندال کی طرف سے پیغمبر اسلام ﷺ اور ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شان میں گستاخی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، بھارتی حکمران جماعت کی ترجمان کی طرف سے اس قسم کی مذموم حرکت کا واضح مطلب ہے کہ بھارتی حکومت ہندوستان میں اسلاموفوبیا کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے ترجمان کے مطابق اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی قیادت میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل جنگی جرائم کے بعد اب مذہب پر حملوں کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے توہین رسالت کی مرتکب رہنما کی پارٹی رکنیت معطل کرنا کافی نہیں جب تک قانونی کارروائی کرکے قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی یہی سمجھا جائے گا کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے، ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ انتہائی متعصبانہ سلوک کیا جارہا ہے، موجوہ حکومت ہندو توا کی پالیسی پر گامزن ہے، قدیمی مساجد کو مندروں میں تبدیل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ایک منظم مہم کا حصہ ہیں، دنیا کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ان معاملات کا نوٹس لیں اور بھارتی حکومت کو مسلم کش اقدامات سے باز رکھنے اور اس پر مذہبی آزادی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پابندیاں لگوانے کے لیے کردار ادا کریں۔