اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):اراکین سینیٹ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کے توسیع پسندانہ عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر پونجو بیل نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے خطے میں عدم استحکام پھیلانے کی کوششوں کو پاکستان کے عوام اور قیادت یکسر مسترد کرتے ہیں، ہم مودی کے عزائم کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان ایک پرعزم قوم ہے اور اپنی آزادی، خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر متحد ہے۔سینیٹر پونجو بیل نے کہا کہ مودی کی حکومت اپنے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنا چاہتی ہے لیکن پاکستان ہر محاذ پر دانشمندی اور بہادری سے مقابلہ کرے گا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ مودی کی حکومت پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بین الاقوامی دنیا میں سازشیں کر رہی ہے، لیکن وہ اپنے تمام عزائم میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔انہیں ہر بین الاقوامی فورم پر رسوائی اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک پرعزم اور باوقار ملک ہے جس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کرے اور جنوبی ایشیا میں امن قائم رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ جہاں سات لاکھ فوج تعینات ہو، وہاں پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا
ایسے میں پہلگام جیسے بڑے واقعے کا ہونا سوالیہ نشان ہے۔سینیٹر کاکڑ نے کہا کہ انڈیا کا جھوٹا پراپیگنڈا دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم بھی عالمی برادری کی نظروں سے چھپے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کینیڈا اور امریکہ میں پیش آنے والے واقعات میں بھی مودی سرکار کا نام سامنے آیا ہے، جو اس کے انتہاپسند عزائم کو واضح کرتا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پاکستان کی خاموشی کا فائدہ بھارت نے اٹھایا، لیکن آج صورتحال بدل چکی ہے۔ آج تمام سیاسی جماعتوں کا یکجا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ملک کی سالمیت اور ترقی کے لیے ایک صفحے پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تمام پارٹیاں ملکی ترقی، استحکام اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے متحد ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا، ہم ایک پر امن قوم ہیں اور ہم جنگ نہیں چاہتے مگر اگر پاکستان کی بقاء پر سوال اٹھایا گیا، تو ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک کی بات آ جائے تو ہم سب یکجا ہیں اور وزیراعظم کو تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ بلانا چاہیے کیونکہ یہ معاملہ پاکستان کے گھر کا ہے۔انہوں نے پاکستانی فوج کی بہادری اور قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا آرمی چیف بہادر اور پر اعتماد ہے، پھر ہمیں کس چیز کی فکر ہے؟ سینیٹر واوڈا نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے پیچھے ہے اور ہم متحد ہیں۔انہوں نے پاکستان کے میڈیا اور اینکرز کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے انتہائی مہذب انداز میں بھارت کو بہترین جواب دیا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ہمارے پڑوسی دوست بہت مخلص ہیں اور پاکستان کے ساتھ ہیں، ہم نے اپنی ایئر سپیس روک کر انڈیا کو نقصان دینا شروع کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری فوج وہ واحد فوج ہے جس کا نعرہ اللہ اکبر ہے اور یہی نعرہ ہمارے عزم کا مظہر ہے۔سینیٹ اجلاس میں سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے بھارت میں جاری ریاستی جبر اور مذہبی انتہا پسندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا قیام ایک مضبوط قومی نظریے پر ہوا تھا اور اس نظریے کے تحت ہم ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ریاستی جبر کا سلسلہ جاری ہے اور مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں ہندوتوا کا پرچار تیز ہو گیا ہے۔سینیٹر کاکڑ نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر اتنا ظلم و ستم نہیں کیا گیا
لیکن آج بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر پہنچ چکی ہے۔سینیٹر انور الحق کاکڑ نے کشمیریوں کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں لاکھوں بے گناہ افراد کو شہید کیا جا چکا ہے، عالمی برادری کو بھارت کی جانب سے ہونے والے ان مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی انتہاپسند پالیسیوں کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کی آواز کو سنے تاکہ اس خطے میں امن قائم ہو سکے۔سینیٹر کاکڑ نے بھارت کی اندرونی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان میں اقلیتوں کے پاس نہ تو کوئی بنیادی حقوق ہیں اور نہ ہی ان کو امن و سکون کی زندگی گزارنے کا حق دیا گیا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی چوبیس کروڑ عوام کے ساتھ منزل کی جانب رواں دواں ہے اور ہم اپنے حقوق کا بھرپور دفاع کریں گے۔انہوں نے بھارتی ریاستی حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ریاستی ذمہ داران لٹیروں کی طرح دھمکیاں دے رہے ہیں کہ ہمیں پاکستان میں جا کر فلاں کو مار دینا چاہیے، یہ لوگ پاگل پن کا شکار ہو چکے ہیں۔سینیٹر انور الحق کاکڑ نے پاکستان کی فوج کی پیشہ ورانہ مہارت پر بھی بات کی اور کہا کہ پاکستان کی فورسز انتہائی پروفیشنل ہیں اور موجودہ آرمی چیف ایک ذمہ دار فیصلہ کرنے والے قائد ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انڈین میڈیا اور سیاستدان بند کمرے میں بیٹھ کر جنگ کے خواب دیکھتے ہیں لیکن پاکستان اپنے دفاع کے لیے ہر صورت تیار ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=589039