31.6 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںموسمیاتی تبدیلیاں اوربڑھتی ہوئی آبادی پاکستان کیلئے وجودی خطرات ہیں، آئی ایم...

موسمیاتی تبدیلیاں اوربڑھتی ہوئی آبادی پاکستان کیلئے وجودی خطرات ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے جائزہ میں موسمیاتی موزونیت ولچک سہولت کے حوالہ سے بات چیت ہوگی، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کااوآئی سی سی آئی کے زیراہتمام کانفرنس سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں اوربڑھتی ہوئی آبادی پاکستان کیلئے وجودی خطرات ہیں، حکومت ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہی ہے،آئی ایم ایف کے اگلے جائزہ میں موسمیاتی موزونیت ولچک سہولت کے حوالہ سے بھی چیت ہوگی۔

منگل کوکراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریز کے زیراہتمام موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پرتیسری پاکستان کلائمیٹ کانفرنس سے اپنے ورچوئل خطاب میں وزیرخزانہ نے کانفرنس کے انعقاد کوبرقت اوراہمیت کاحامل قراردیتے ہوئے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کیلئے وجودی خطرہ ہیں

- Advertisement -

،پاکستان دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہونے والے ملکوں میں شامل ہے،2022 کاسیلاب پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی اوراس مسئلہ کی جانب توجہ مبذول کرانے کا ایک واقعہ تھا،اس سیلاب کے بعداقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کادورہ کیاتھا اورانہوں نے اس سیلاب کو”موسمیاتی قتل وغارت“ قراردیاتھا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان کی حکومت نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے ادارہ جاتی اقدامات کئے ہیِں، موسمیاتی تبدیلوں کے مضراثرات کو کم کرنے کیلئے حکومت نے کئے اقدامات کئے ہیں،پاکستان نے اس حوالہ سے قومی اڈاپٹیشن منصوبہ بھی بنایاہے،سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ماحولیات وموسمیات کے منصوبوں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے منصوبوں،ان کیلئے مالی انتظام اوران پرعمل درآمدضروری ہے جنیواکانفرنس میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کیلئے 9ارب ڈالرکے وعدے کئے گئے تاہم ان پرعمل درآمدنہیں ہوا اس صوررتحال میں حکومت نے ایسے منصوبوں پرتوجہ دی جن کیلئے مالی انتظام کویقینی بنایا جاسکے اس مقصدکیلئے گرین کلائمٹ فنڈ کے قیام سمیت اقدامات کئے گئے۔موسمیاتی تبدیلیوں کے منصوبوں کیلئے فنڈز کی فراہمی میں عالمی اداروں اورممالک کواپناکرداراداکرنا چاہئیے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ تیزی سے بڑھتی آبادی اورموسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کیلئے دوبڑے وجودی خطرات ہیں، معاشی لحاظ سے پاکستان استحکام کی راہ پرگامزن ہوچکاہے تاہم ہمیں وجودی خطرات سے نمٹنے پرتوجہ دیناہوگی کیونکہ اس سے پاکستان کامستقبل وابستہ ہے، اس حوالہ سے موسمیاتی لچک اوراستقلال اہمیت کاحامل ہے۔

وزیرخارجہ نے نجی شعبہ کواہمیت کاحامل قراردیتے ہوئے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے نجی شعبہ کواپنامتحرک کرداراداکرنا ہوگا، نجی شعبہ عملی منصوبوں کے حوالہ سے کلیدی کرداراداکرسکتاہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ تین سالہ پروگرام کررہاہے،فروری میں اگلے جائزہ کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم جب پاکستان آئیں گی تو موسمیاتی موزونیت ولچک سہولت کے حوالہ سے بھی بات چیت ہوگی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=552864

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں