موسمیاتی تبدیلیاں اور کووڈ19 مشترکہ عالمی بحران ہیں جن کی وجہ سے دنیا بھر میں معیشتیں تباہ اور انسانی المیے جنم لے رہے ہیں، آئی ایم ایف

56
منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف

اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیاں اور کووڈ19- مشترکہ بحران ہیں جن کی وجہ سے دنیا بھر میں معیشتیں تباہ ہو رہی ہیں اور انسانی المیے جنم لے رہے ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ کے مطابق کورونا وبا 10لاکھ کالھ افراد کی زندگیاں نگل چکی ہے اور کروڑوں بے روزگار ہوئے ہیں، آئندہ پانچ سال کے دوران عالمی سطح پر 28کھرب ڈالر کے نقصانات کا اندیشہ ہے۔ دوسری جانب موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجہ میں بھی دنیا بھر میں انسان اور ان کے وسائل بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ آئی ایم ایف نے اپنے ایک بلاگ میں کہا کہ دونوں بحرانوں سے عالمی سطح پر نہ صرف کم آمدنی والے اور غریب طبقات بلکہ امیر ممالک اور اہل ثروت افرا کو بھی مسائل درپیش ہیں۔ مستقبل کی پیش بینی اور کم تیاری کی وجہ سے دونوں بحران اقوام عالم کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ عالمی برادری کے موسمیاتی تبدیلیاں اور کووڈ19 کے مشترک بحرانباہمی طور پر مربوط ہیں تاہم گرین پبلک سرمایہ کاری میں اضافہ سے دونوں کے مسائلمیں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا احساس ہے اور معاشی بحالی کے ساتھ ساتھ لوگوں کے روزگار کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔، تاہم گرین پبلک سرمایہ کاری کے فروغ مربوط اور سمارٹ فیصلوں کی ضرورت ہے تاکہ معاشی بحالی کا عمل تیز اور عام افراد پر بحرانون کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔ آئی ایم ایف نے عالمی برادری کو تجویز پیش کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور کووڈ19 کے منفی اثرات کو کم کرنے کیلئے ٹیکنالوجی پر مبنی نئے ایجادات سے استفادہ کو ترجیح دی جائے۔ عالمی ادارہ نے توقع ظاہر کی کہ یورپی یونین اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے آئندہ چند سال کے دوران گرین پراجیکٹس پر 640 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی سے موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے بچا جا سکے گا اور اسی طرح کووڈ 19- کی وجہ سے معاشی بحالی کیلئے بھی عالمی سطح پر معبوط اور جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔