موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لیے انسانی سلامتی کا اہم مسئلہ ہیں، سابق سیکرٹری خارجہ کاانسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی رپورٹ کے اجراء کے موقع پر خطاب

145
موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لیے انسانی سلامتی کا اہم مسئلہ ہیں، سابق سیکرٹری خارجہ کا انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی رپورٹ کے اجراء کے موقع پر خطاب

اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی): سابق سیکرٹری خارجہ اور ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) سہیل محمود نے کہا ہے روایتی سکیورٹی خدشات بہت اہم ہیں تاہم غیر روایتی سکیورٹی خطرات اور چیلنجوں پر زور دینا وقت کا تقاضا ہے، موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لیے انسانی سلامتی کا ایک اہم مسئلہ ہے اور اسے انتہائی سنجیدگی کے ساتھ حل کیا جانا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں سنٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو میں ”ہیومن سکیورٹی تھرو ڈیویلپمنٹ“ پر ایک خصوصی رپورٹ کے اجراءکے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک تھے۔ سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی پالیسی نے جامع قومی سلامتی کے فریم ورک کے حصے کے طور پر انسانی سلامتی کو بجا طور پر ترجیح دی ہے، ان متعدد سکیورٹی چیلنجوں کو تسلیم کیا ہے جنہوں نے پائیدار ترقی کی جانب ملک کی پیشرفت کو روکا ہے۔

انہوں نے نوجوان نسل کو قوم کے لیے ایک قیمتی اثاثہ قرار دیا اور انسانی تحفظ میں اضافے کے لیے ان کی مہارت کی نشو ونما کو بڑھانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ سہیل محمود نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی رپورٹ انسانی سلامتی کے چیلنجوں کی پوری رینج سے موثر طریقے سے مجموعی اور مربوط انداز میں نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیتی ہے اور یہ تمام متعلقہ افراد کے لیے روڈ میپ کے طور پر کام کرے گی۔تقریب سے سفیر شفقت کاکاخیل، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سول سوسائٹی کولیشن فار کلائمیٹ چینج عائشہ خان، ڈاکٹر عالیہ خان اور فہیم سردار نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے اپنے خطاب میں دنیا بھر میں ابھرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے پر زور دیا جہاں مختلف ممالک میں انسانی سلامتی کے چیلنجز منفرد طور پر ظاہر ہوتے ہیں۔

انہوں نے انسانی سلامتی کے اہداف کو ٹھوس حقائق میں تبدیل کرنے کے لیے پاکستان کی قومی صلاحیتوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ترقیاتی اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے پالیسی میں تبدیلیاں کرنے کی ضرورت دیتے ہوئے کہا کہ قومی طاقت کے ہر عنصر کو ملک کی ترقی کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے قومی ترقی کو درپیش چیلنجوں سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک ہنر مند انسانی وسائل کی بنیاد کو پروان چڑھانے کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور آفات کے بعد بحالی اور تعمیر نو کے تناظر میں رد عمل سے ہٹ کر ایک فعال نقطہ نظر کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون سمیت این ڈی ایم اے کے ذریعے شروع کیے گئے پالیسی اور ٹھوس اقدامات کی وسیع رینج کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے پاکستان کی مخصوص ضروریات کے مطابق قومی ترقیاتی اہداف کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ جہاں پائیدار ترقیاتی اہداف قابل قدر ہیں وہاں ہر ملک کو اپنی منفرد ترقیاتی ترجیحات پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد نے تقریب میں ”ہیومن سکیورٹی تھرو ڈیویلپمنٹ“ کے عنوان سے ایک خصوصی رپورٹ بھی جاری کی۔ چیئرمین آئی ایس ایس آئی سفیر خالد محمود نے اس موقع پر انسانی سلامتی کے مسئلہ کو اجاگر کرتے ہوئے سی ایس پی کی رپورٹ کو قابل تعریف کاوش قرار دیا۔ تقریب میں ماہرین تعلیم، پریکٹیشنرز، سابق اور موجودہ پاکستانی سفارت کاروں اور حکام، تھنک ٹینکس کے ماہرین، طلبا اور اسلام آباد میں مقیم سفارتی کور کے ارکان نے شرکت کی۔