اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اورسیلاب سے بچائو کیلئے ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے، قومی ایشوز پراختلاف نہیں ہونا چاہئے،سیاستدانوں کوقومی مفاد کیلئے کم سے کم نکات پراتفاق کرنا ہوگا، موجودہ آفت قومی ہے اوراس پرقومی ردعمل آناچاہئے۔پیرکوقومی اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں سیلاب کی صورتحال ہربحث میں حصہ لیتے ہوئے خواجہ محمدآصف نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیاں انسانی اعمال کانتیجہ ہے،پاکستان میں بارشوں اورسیلاب سے نقصانات اورتباہی انسانی ہاتھوں کے نتیجہ میں ہوئی ہے، آبی گزرگاہوں پرہوٹلز اورمکانات بنائے گئے ہیں، آبی گزرگاہوں اوردریائی راستوں پرقبضے کئے گئے ہیں اوروہاں پر ہائوسنگ کالونیاں بنائی گئی ہے، جب اپنا حصہ وصول کرنے کیلئے اس طرح کی سکیمیں بنائی جاتی ہیں توفطرت کا ردعمل آتاہے، خیبرپختونخوا میں کلائوڈ برسٹ اورسیلاب سے بھی اس لئے نقصان ہواہے کیونکہ وہاں بھی آبی گزرگاہوں کا راستہ روکا گیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے اعمال کودرست کرنا ہوگا،گزشتہ سیلاب سے لیکراب تک ہم نے کونسی تجاوزات ختم کی ہے بلکہ اس کی بجائے نئے ہوٹلز بن گئے ہیں، میرے ضلع میں دودریا وں اوربرساتی نالوں نے تباہی مچادی ہے، میں نے اپنے پورے حلقہ کا دورہ کیاہے، لوگوں نے نالوں اوردریائوں کی زمینیں فروخت کی ہیں، زیڈ کے بی نامی کمپنی نے پوراشہرتباہ کر دیا ہے، فروری 2022ء میں ڈپٹی کمشنرنے چیف سیکرٹری پنجاب کومکتوب بھی لکھا اوراس کاجواب بھی آیا مگرحالیہ سیلاب سے سارا پردہ فاش ہواہے ، اب تھوڑی سی بجری ڈال کراس پرپردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس ملک کی پولیٹکل ایلیٹ کا یہ حال ہے توعوام سے ہم کیا توقع رکھ سکتے ہیں۔عوام سیاستدانوں کورول ماڈل بناتے ہیں،اگرہم یہی کام کریں گے توعوام بھی یہی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فوجی ادوارمیں اتفاق رائے کی طاقت اوراختیارات ہوتے ہیں،سیاستدانوں کی دکانداری اختلافات پرچلتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوحالات ہیں اس میں ہم پانی کی بوندبوندکیلئے ترسیں گے، ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے، یہ قومی ایشو ہے اوراس پراختلاف نہیں ہونا چاہئے۔سیاستدانوں کوقومی مفاد کیلئے کم سے کم نکات پراتفاق کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کسی ڈیم یا نہربننے پرسڑکیں بندنہیں کرنا چاہئے، ستلج کاپانی سندھ اوروہاں سے بحیرہ عرب میں گرے گا، تین دریائوں میں اب موسمی پانی آرہاہے، اس کوذخیرہ کرنے کیلئے اقدامات ضروری ہے، سیاستدانوں کے اختلاف ہوتے ہیں لیکن اس کی نوعیت سیاسی ہے، موجودہ آفت قومی ہے اور اس پرقومی ردعمل دینا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ لاہور میں پانی اترگیاہے تاہم نارووال اور سیالکوٹ میں چھ چھ دن پانی کھڑا رہا جس کی بنیادی وجہ تجاوزات ہے۔انہوں نے کہاکہ مہمندڈیم کی تجویز ہمارے دورمیں آئی تھی، ہمیں چھوٹے ڈیموں کی تعمیرپرتوجہ دینا ہوگی۔وزیردفاع نے کہاکہ ملک میں بلدیاتی ادارے بے دست وپا ہے، پنجاب میں بلدیاتی ادارے نہیں ہے، اختیارات کی منتقلی صوبائی دارالحکومتوں تک ہوئی ہے، اس کواضلاع، تحصیل اورگائوں کی سطح تک منتقل کرنا ہوگا، ہم بلدیاتی اداروں کوسیاستدانوں کوبااختیاربنانے کیلئے ایک ٹول سمجھتے ہیں، ہمیں ایک فعال اورمتحرک بلدیاتی نظام کوترقی دیناہوگی۔